سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر ضلع رام بن کے بانہال علاقے میں جمعرات کو ٹریفک جام کے سبب مسافروں کے ساتھ ساتھ ڈرائیوروں کو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بانہال میں قومی شاہراہ پر ٹریفک جام میں پھنسے مسافرین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ٹریفک جام کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے سے نہ صرف وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ ذہنی پریشانوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
مسافرین کے مطابق قومی شاہراہ پر چار گلیاروں والی سڑک تعمیر کیے جانے کے دوران پہاڑوں کی کٹائی کے سبب اکثر و بیشتر جام لگا رہتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافرین نے بتایا کہ ’’ہائی وے پر ٹریفک جام کو قابو کرنے میں انتظامیہ پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے۔‘‘
وادی کشمیر کے لیے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک جام ایک معمول بن چکا ہے۔ ٹریفک جام کی وجہ سے شاہراہ پر سفر کرنے والے ڈرائیوروں اور مسافرین کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ اور چار گلیاروں والی سڑک تعمیر کرنے کے لیے مرکزی سرکار نے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، تاہم گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے بھی زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود شاہراہ کو کشادہ کرنے کا کام اب تک مکمل نہ ہو سکا۔