رام بن: پہاڑی ضلع رام بن کے رامسو علاقے میں قریب چھ دہائیاں قبل 1965میں ہائی اسکول قائم کیا گیا، جہاں اب تک ہزاروں افراد علم کے نور سے آراستہ ہوئے ہیں۔ نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ قبل قائم کیے گئے ہائی اسکول کو مطالبات کے باوجود ہائر سیکنڈری کا درجہ نہ دیے جانے کے باعث طلبہ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Government High School Ramsoo Students Seek Upgradation
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ علاقے کی اکثر آبادی خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں اور دسویں کے بعد وہ اپنے بچوں کو بانہال یا رام بن بھیجنے کا خرچہ برداشت نہیں کر پاتے جس کے سبب بیشتر بچے دسویں جماعت کے بعد اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے گورنمنٹ ہائی اسکول رامسو کے طلبہ نے کہا کہ ’’بار ہا حکومت سے ہائر سیکنڈری کی مانگ کرنے کے باوجود لوگوں، طلبہ کی جائز مانگ کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔‘‘
دسویں جماعت کے ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی ہائی اسکول کو ہائر سیکنڈری کا درجہ دینے کی باتیں سنتے آ رہے ہیں تاہم برسوں سے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ گورنمنٹ ہائی اسکول رامسو کے طلبہ نے انتظامیہ سے ہائی اسکول کو ہائر سیکنڈری کا درجہ دئے جانے کی مانگ کی۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر اس جانب خاطر خواہ انتظامات نہ کیے گئے تو طلبہ احتجاج کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ہائی سکول تعلیمی میدان میں دن بدن پسماندگی کی طرف گامزن