جموں وکشمیر کےضلع رامبن میں پرائمری ہیلتھ سینٹر اُکڑال کے باہر بھاری مقدار میں سرکاری سپلائی کی گلوکوز بوتلیں ملنے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
ہسپتال سپلائی کی ان گلوکوز بوتلوں کے لاوارث حالت میں ملنے کے بعد ڈپٹی کمشنر رامبن مسرت الاسلام نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو ڈپٹی سی ایم او ڈاکٹر محمد اقبال بٹ اور میڈیکل سپراٹنڈنٹ ضلع ہسپتال رامبن ڈاکٹر عبدالحمید زرگر پر مشتمل ہوگی اور اس ٹیم کو ایک ہفتے کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اننت ناگ کے دو صحافی پوچھ گچھ کے بعد جیل منتقل
لوگوں کا الزام ہے کہ پورے ضلع رامبن میں ڈاکٹر حضرات مریضوں کو مفت سرکاری سپلائی میں آنے والی ادویات تجویز نہیں کرتے ہیں اور مریضوں کو میڈیکل دکانوں پر بھیجا جاتا ہے جبکہ سرکاری سپلائی میں آنے والی ادویات کو یوں ہی باہر پھینک دیا جاتا ہے۔