رام بن: غیر قانونی ویب نیوز چینلز کی افزائش کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے رام بن میں ضلع انتظامیہ نے پیر کو پولیس سے کہا کہ وہ ایسے تمام ’’فرضی میڈیا گروپس‘‘ کی نشاندہی کرے جو ضلع میں بغیر کسی مناسب رجسٹریشن کے کام کر رہے ہیں۔ DM Ramban Asks Police to identify fake media groups وہیں ضلع مجسٹریٹ رام بن مسرت اسلام کی طرف سے مقامی پولیس کے ذریعے ’’تمام نام نہاد صحافیوں کی فنڈنگ کے ذرائع‘‘ کی تصدیق کرنے کے فیصلے کا ضلع کی ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے خیر مقدم کیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رام بن موہتا شرما گرگ کو لکھے گئے ایک خط میں مسرت اسلام نے افسر کی توجہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، خاص طور پر فیس بک کے ذریعے کام کرنے والی غیر رجسٹرڈ ویب پر مبنی نیوز آرگنائزیشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف مبذول کرائی اور جو ضلع میں بڑھتے ہوئے پروپگنڈہ اور سرکاری اہلکاروں کے ’’بلیک میلنگ‘‘ میں بھی ملوث Ramban Police Asked to identify fake media groups ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر یہ میڈیا افراد انتظامی امور کو خوش اسلوبی سے چلانے میں مداخلت کرتے ہوئے اور حکومت مخالف خبریں شائع کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جن کا زیادہ تر مقصد انتظامیہ کی شبیہ کو خراب کرنا اور انہیں غلط طریقہ سے پیش کرنا ہے۔ Unregistered Media Groups in Ramban بڑی تعداد میں ضلع اور سیکٹورل افسران نے ہراساں کیے جانے کی نشاندہی کی اور یہ کہ ’’بہت سے خود ساختہ صحافی بغیر اجازت نامے کے دفاتر میں گھس کر ویڈیو ریکارڈ کرکے اور مختلف سوشل میڈیا گروپس میں پوسٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر ان غیر قانونی پورٹلز کو چلانے والے چینلز اور صحافیوں پر نظر نہیں رکھی گئی تو امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے جس سے ضلع کے پرامن ماحول میں خلل پڑنے کا بھی اندیشہ ہے، عوام کے وسیع تر مفاد میں آپ سے درخواست ہے کہ ایسے تمام جعلی میڈیا گروپس کی نشاندہی کریں جو ضلع میں بغیر کسی مناسب رجسٹریشن کے کام کر رہے ہیں۔ DM Ramban on fake media groups آپ کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تمام نام نہاد صحافیوں کے ماخذ اور فنڈنگ کے ماخذ کی تحقیق کریں جو مجاز اتھارٹی سے بغیر کسی قابلیت اور اجازت کے یہ غیر قانونی پورٹل چلاتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر جعلی معلومات پھیلانے کے الزام میں نوجوان گرفتار
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے حکمنامے میں مزید کہا کہ ’’اس طرح کی تمام ’میڈیا تنظیموں‘ اور نام نہاد صحافیوں کی فہرست اس دفتر کے ساتھ شیئر کریں تاکہ اس معاملے میں مزید کارروائی کی جا سکے۔ دریں اثنا، ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن رام بن کے صدر نے ضلع انتظامیہ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایسوسی ایشن کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ایسے عناصر کی سرگرمیوں کو روکا جائے جو صحافتی اداروں اور صحافیوں کو بدنام کر رہے ہیں۔‘‘