مقامی لوگوں کے مطابق تحصیل راج گڑھ کو صدر مقام قصبہ سے ملانے کے لیے محکمہ تعمیرات عامہ نے سڑک کی تعمیر 1986 میں شروع کی تھی۔ کچھ عرصہ تک سڑک قابل آمدورفت رہنے کے بعد مرمت اور رکھ رکھاؤ نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہو گئی۔
علاقہ سراج کے قریب 30 ہزار سے زائد آبادی کو دور دراز علاقوں سے پیدل چندرکورٹ اور کرول تک آنا پڑتا تھا۔ آخر کار سرکار نے 2005 میں بغہار پن بجلی منصوبہ چندر کورٹ کے پاور ہاؤس سے پرانی سڑک کو راجگڑھ تک جوڑنے کا کام شروع کیا۔
سڑک کا کام شروعاتی دو کلومیٹر مکمل کرنے کے بعد سال 2007 میں پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا ڈویزن بٹوت نے ضروری مرمت اور کشادگی کا کام کرکے علاقہ کے لوگوں کو زمینی رابطہ فراہم کرکے دیرینہ مانگ پوری کر دی، لیکن گزشتہ چند سالوں سے یہ سڑک دوبارہ اسی حالت میں پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بارہمولہ: 12 برسوں سے سڑک کا کام نامکمل
علاقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے رہنما اصولوں اور ضابطوں کے تحت سڑک نہیں بنانے کی وجہ سے اس پر جگہ جگہ گہرے گڑھے بن گئے ہیں، جن پر گاڑیاں کیا پیدل آدمی بھی چلنے سے خوف محسوس کرتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں ڈویزن انجینئر امر سنگھ کٹوچ نے ای ٹی وی کو بتایا کہ محکمہ نے اس ضمن میں ضروی کارروائی کر کے زمہ دار ٹھیکیداروں کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے کہ جلد ہی اس پر تارکول بچھانے کا کام شرع کیا جائے۔