جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں مہلک کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لیے قائم کردہ قرنطینہ مراکز( متاثر یا مشتبہ افراد کو الگ تھلگ کرنے لیے مقرر کردہ مراکز) کے پولیس کی نفری تعنیات کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ضلع میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لیے کئی قرنطینہ مراکز قائم کیے گئے ہیں اور ان افراد کی نگرانی کے لیے ان مراکز کے باہر پولیس اہلکاروں کو تعنیات کیا گیا ہے، تاکہ یہ مشتبہ افراد وہاں سے بھاگ نہ سکیں۔
انتظامیہ کے مطابق ان مشتبہ افراد کے بھاگ جانے سے علاقے میں یہ وبا پھیلنے کا خدشہ ہے، جس کے باعث پولیس اہلکاروں کا تعنیات کیا گیا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے ضلع رامبن میں 74 مشکوک افراد کو گھریلو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔یہ افراد دینا کے بیرون 12 ممالک اور ملک کی دیگر ریاستوں کا سفر حال میں کیا تھا جبکہ تین مشکوک افراد کو ضلع ہسپتال رامبن کے الگ تھلگ وارڈز میں رکھا گیا ہے، اور وہاں پولیس کو تعینات گیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے سخت ترین اقدامات اٹھاتے ہوئے پورے ضلع میں دفعہ 144 کا نفاذ سے عمل میں لایا ہے اور 4 یا اس سے زیادہ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
وہیں آج جمعہ کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مکمل طور پر پابندی عائد کر دی ہے ٹویٹ کے مطابق کسی کو بھی گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی مجسٹریٹ کے اجراء کئے کرفیو پاس بھی ایک دن کے لیے معطل کر دیے گیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ شام سرحدی ضلع راجوری میں کوروناوائرس کا ایک اور کیس مثبت پایا گیا جس کے ساتھ جموں و کشمیر میں اب تک مثبت آنے والے کیسز کی تعداد بڑھ کر 14 ہوچکی ہے ۔ ان متاثرہ مریضوں میں سے جمعرات کی صبح سے ایک مریض کا انتقال ہوا جبکہ دوسرا ایک مریض صحت یاب ہو چکا ہے۔
اس سے قبل کشمیر میں دو کمسن بچوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ نتائج مثبت آئے ہیں ان کا تعلق سرینگر کے مضافاتی علاقہ نٹی پورہ سے ہے اور ان کے دادا جو سعودی عرب سے لوٹے تھے کا کورونا وائرس ٹیسٹ 24 مارچ کو مثبت آیا تھا۔
دونوں بچوں جن میں سے ایک کی عمر 7 برس اور دوسرے کی عمر 8 ماہ بتائی جارہی ہے، کو رعناواری میں واقع جے ایل این ایم ہسپتال میں زیر علاج رکھا گیا ہے۔