بانہال سے قاضی گنڈ تک ساڑھے آٹھ کلو میٹر طویل دہری ٹیوب ٹنل کی تعمیر کا کام آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور اس کو عنقریب جموں و کشمیر کے لوگوں کے نام وقف کیا جائے گا۔
سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر تعمیر کی جانے والی یہ ٹنل 21 سو کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہی ہے۔
مرکزی سیکرٹری برائے ہائی ویز گری دھر ارمانے نے پروجیکٹ کے دورے کے دوران میڈیا کو بتایا کہ ٹنل کی تعمیر کا کام لگ بھگ مکمل ہو چکا ہے اور ایک ماہ میں اس کا افتتاح کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں سیفٹی سسٹم اور کنٹرول سسٹم کو نصب کیا جا رہا ہے جس کو دو تین ہفتوں میں مکمل کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹھیکداروں کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ ماحولیات کو نقصان نہ پہنچائیں اور جو ملازم اس کی تعمیر کے کام کے دوران متاثر ہوئے ہیں انہیں بھر پور معاوضہ دیا جائے۔
بتا دیں کہ اس ٹنل کی تعمیر کا کام جون 2011 میں شروع کیا گیا تھا، اس کی تعمیر سے بانہال سے قاضی گنڈ تک کی مسافت بھی 16 کلو میٹر کا سفر کم ہوگا۔
یہ ٹنل جواہر ٹنل اور شیطانی نالے سے گذر رہی ہے، جو موسم سرما میں بھاری برف باری اور پھسلن پیدا ہونے سے بند رہتے ہیں جس کے نتیجے میں وادی کشمیر کا ملک کے باقی حصوں کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔
نایا یوگا انجینئرنگ کمپنی کے چیف منیجر منیب ٹاک کا کہنا ہے کہ ٹنل کا تعمیری کام آخری مرحلے میں ہے اور مکمل ہونے کے بعد ہی اس کو عوام کے نام وقف کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹنل شعبہ انجینئرنگ کا ایک شاہکار ہے اور اس کو اسٹرین ٹنلنگ طریقہ کار کے مطابق تعمیر کیا جا رہا ہے۔
موصوف نے کہا کہ ٹنل کے دونوں ٹیوبز میں 126 جٹ پنکھے، 234 سی سی ٹی وے کمیرے اور آگ بجھانے کا سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹنل کے دو ٹیوبز کے درمیان ہر پانچ سو میٹروں کے بعد ایک راہداری تعمیر کی گئی ہے جس کی کسی ہنگامی صورتحال میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یو این آئی