جموں: جموں وکشمیر کے راجوری ضلع میں ایک نوجوان کی موت کے بعد اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کی شام کو راجوری میں 23سالہ شیر سنگھ ولد چتر سنگھ کی موت واقع ہونے کے خلاف مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور پولیس پر لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کیا۔
لواحقین کے مطابق شیر سنگھ سندر بنی میں مزدوری کے سلسلے میں گیا تھا اور لوہری تہوار میں حصہ لینے کے لئے گھر کی جانب آرہا تھا کہ راستے میں ہی وہ لاپتہ ہو گیا۔ انہوں نے کہاکہ جمعے کومعلو ہوا کہ نوجوان نشے کی حالت میں پڑا تھا جس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم اسے اپنے ساتھ لے گئی لیکن بعد ازاں اُس کی موت واقع ہوئی۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے ہی نوجوان کی موت واقع ہوئی۔معلوم ہوا ہے کہ لواحقین نے لاش سڑک پر رکھی اور خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کالاکوٹ اور ایس ڈی پی او نوشہرا جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے گی۔ایس ایس پی راجوری نے انکوائری ٹیم تشکیل دے کر تین پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات صادر کئے۔
وہیں پولیس اس معاملے کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ واقع میں پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے نوجوان کی موت ہوئی ہے یا پھر کچھ اور وجہ سے موت ہوئی ہے، فی الحال اس معاملے میں تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔
یو این آئی