راجوری: جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے جمعے کے روز کہا کہ ہمیں پرانا جموں و کشمیر ہی چاہیے، نئے کی کوئی ضرورت نہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل تھا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے راجوری میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ یہاں کے لوگ نئے جموں وکشمیر کے بجائے پرانی ریاست چاہتے ہیں۔ان کے مطابق دفعہ 370 کی واپسی، جن لوگوں کو زمینوں سے بے دخل کیا گیا انہیں اپنا حق واپس ملنا چاہیے۔ نوکریوں پر یہاں کے لوگوں کو ہی حق ہونا چاہیے، لہذا پرانا جموں وکشمیر ناگزیر ہے۔
حد بندی کمیشن کے بارے میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ حد بندی نہیں بلکہ کچھ اور ہی تھا۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت تعمیر ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ سب ممبران پارلیمان کو اس خیر مقدم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جی ٹوئنٹی کا سربراہی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل تھا تاہم یہ اجلاس جموں میں بھی ہونا چاہیے تھا لیکن حکومت نے فیصلہ کیا وہ ریاست کے لوگوں کے لئے بہتر تھا۔
مزید پڑھیں: Ghulam Nabi Azad Visits Dangri غلام نبی آزاد ڈانگری پہنچے، متاثرہ خاندان سے کی ملاقات
(یو این آئی)