دنیا بھر میں قہر بنے کورونا وائرس کے خلاف جہاں ہنگامی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وہیں جموں و کشمیر کے راجوری میں عوام کی طرف سے انتظامیہ کو وہ تعاون نہیں مل رہا جس کی اُمید انتظامیہ نے لوگوں سے کی تھی۔
گزشتہ ایک ہفتے سے راجوری میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد انتظامیہ نے جہاں راجوری کے نو علاقوں کر ریڈ زون قرار دیا تاہم اس کے باوجود بھی لوگوں کی طرف احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
دراصل راجوری میں تین افراد نے اپنی سفری تفصیلات ظاہر نہیں کی تھی جس میں ایک سی آر پی ایف اور ایک آئی آر پی کا جوان بھی شامل ہے۔ بعدازاں ان کے ٹیسٹ کئے گے جن کی رپورٹ مثبت آئی اور ان کے رابطہ میں آئے لوگوں کے ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کیا گیا تو بڑی تعداد میں لوگوں کی روپوٹیں مثبت آئی ہیں۔
انتظامیہ نے ریڈ زون قراد دیئے علاقوں میں ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ شروع کیا تاہم کئے افراد نے اپنے ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کے لوگ خود سامنے آکر ٹیسٹ کرائے۔
اس ضمن میں ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری محمد نذیر شیخ کا کہنا ہے کہ بدھل دراج میں گزشتہ روز دو سو افراد کے ٹیسٹ کرنے تھے لیکن محض پچاس کے قریب لوگ ٹیسٹ کے لئے پہنچے۔
میڈیکل کالج راجوری میں یہ ہدف پانچ سو کا تھا جبکہ تین سو افراد ہی ٹیسٹ کےلئے حاضر ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا اگر عوام کی جانب سے تعاوق نہیں کیا جاتا تو انتظامیہ کو مزید سخت اقدامات اٹھانے پڑے گے۔