ETV Bharat / state

Protest in Rajouri: ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج

author img

By

Published : Jun 12, 2023, 4:26 PM IST

ڈھانگری میں ہوئے عسکری حملہ میں سات افراد ہلاک جبکہ درجن کے قریب دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے۔ حملہ کے بعد کئی ہفتوں تک راجوری سمیت پونچھ ضلع میں بھی سرچ آپریشنز شروع کیے گئے تاہم حملہ آوروں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا۔ Dhangri Residents Protest

ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج
ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج
ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج

راجوری (جموں و کشمیر) : سرحدی ضلع راجوری کے ڈھانگری علاقہ میں یکم جنوری 2023کو عسکری حملہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کے لواحقین، ڈھانگری کے باشندوں نے ’’پولیس، انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیز کی حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے میں ناکامی‘‘ پر احتجاج کرتے ہوئے حملہ آوروں کو فوری طور ڈھونڈ نکلانے کی مانگ کی۔ یاد رہے کہ ڈھانگری میں ہوئے عسکری حملہ میں سات افراد ہلاک اور درجن کے قریب افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔

ڈھانگری - راجوری شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے گورنر انتظامیہ، پولیس اور سیکورٹی ایجنسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ڈھانگری حملہ کے بعد گورنر انتظامیہ، حفاظتی ایجنسیز نے حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی یقین دہانی کی تھی۔ قریب چھ ماہ سے انصاف کے منتظر لوگ آج احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘‘ احتجاج میں درجنوں مقامی باشندوں بشمول بچوں، معمر شہریوں اور خواتین نے بھی شرکت کی اور ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے عسکریت پسند متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں کے مطابق حملہ کے بعد کئی تحقیقات ایجنسیز کے اہلکاروں نے علاقے کا دورہ کیا، کئی آپریشنز شروع کئے گئے تاہم انہیں کچھ ہاتھ نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: Rajouri Firing Incident 'اگر حملہ آوروں کی نشاندہی نہیں کی گئی تو ہم گاؤں چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں گے'

یاد رہے کہ 31دسمبر2022اور یکم جنوری 2023کی درمیانی شب ڈھانگری علاقے میں دو الگ الگ عسکری کارروائیوں میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملہ کے فوراً بعد سیکورٹی ایجنسیز نے علاقے کو محاصرہ میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی تھی۔ کئی ہفتوں تک راجوری اور پونچھ اضلاع میں سرچ آپریشز چلائے گئے، درجنوں افراد کو پوچھ کچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا تاہم چھ ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود آج تک حفاظتی اہلکاروں کو کوئی ٹھوس کامیابی ہاتھ نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha Condemns Rajouri Attack: لیفٹیننٹ گورنر نے راجوری فدائین حملہ کی مذمت کی

ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج

راجوری (جموں و کشمیر) : سرحدی ضلع راجوری کے ڈھانگری علاقہ میں یکم جنوری 2023کو عسکری حملہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کے لواحقین، ڈھانگری کے باشندوں نے ’’پولیس، انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیز کی حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے میں ناکامی‘‘ پر احتجاج کرتے ہوئے حملہ آوروں کو فوری طور ڈھونڈ نکلانے کی مانگ کی۔ یاد رہے کہ ڈھانگری میں ہوئے عسکری حملہ میں سات افراد ہلاک اور درجن کے قریب افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔

ڈھانگری - راجوری شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے گورنر انتظامیہ، پولیس اور سیکورٹی ایجنسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ڈھانگری حملہ کے بعد گورنر انتظامیہ، حفاظتی ایجنسیز نے حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی یقین دہانی کی تھی۔ قریب چھ ماہ سے انصاف کے منتظر لوگ آج احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘‘ احتجاج میں درجنوں مقامی باشندوں بشمول بچوں، معمر شہریوں اور خواتین نے بھی شرکت کی اور ضلع انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے عسکریت پسند متاثرہ افراد کو انصاف فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں کے مطابق حملہ کے بعد کئی تحقیقات ایجنسیز کے اہلکاروں نے علاقے کا دورہ کیا، کئی آپریشنز شروع کئے گئے تاہم انہیں کچھ ہاتھ نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: Rajouri Firing Incident 'اگر حملہ آوروں کی نشاندہی نہیں کی گئی تو ہم گاؤں چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں گے'

یاد رہے کہ 31دسمبر2022اور یکم جنوری 2023کی درمیانی شب ڈھانگری علاقے میں دو الگ الگ عسکری کارروائیوں میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملہ کے فوراً بعد سیکورٹی ایجنسیز نے علاقے کو محاصرہ میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی تھی۔ کئی ہفتوں تک راجوری اور پونچھ اضلاع میں سرچ آپریشز چلائے گئے، درجنوں افراد کو پوچھ کچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا تاہم چھ ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود آج تک حفاظتی اہلکاروں کو کوئی ٹھوس کامیابی ہاتھ نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha Condemns Rajouri Attack: لیفٹیننٹ گورنر نے راجوری فدائین حملہ کی مذمت کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.