راجوری (جموں و کشمیر) : صوبہ جموں کے سرحدی ضلع راجوری میں عسکریت پسندی تنظیم کے ساتھ منسلک ہونے کے الزام میں ایک شخص کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لے لیا۔ راجوری پولیس نے منگل کو ایک پریس بیان جاری کرتے ہوئے اس کی معلومات فراہم کی۔ پولیس بیان کے مطابق ضلع کے تحصیل کوٹرنکا کے دراج علاقے کے رہائشی محمد شبیر کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ سرحدی ضلع میں ایک ہفتے کے اندر یہ دوسرا شخص ہے جسے پی ایس اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ماروٹھا، کنتھول گاؤں کے اکبر حسین کو 26 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا۔
راجوری پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ’’شبیر ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کے عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ روابط ہیں اور اسے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر PSA کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ شبیر احمد پر پی ایس اے کا حکم راجوری ضلع مجسٹریٹ نے جاری کیا تھا۔ ترجمان کے مطابق ’’ضلع میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اس قانون کے تحت ایسے بہت سے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: PSA on Militant Associate راجوری میں عسکریت پسند معاون کے خلاف پی ایس اے کے تحت کیس درج
واضح رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ حکام کو گرفتار کیے گئے کسی بھی شخص کو بغیر کسی ٹرائل یا یا مقدمے کے دو سال تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے، اور پی ایس اے کے تحت قید کیا گیا کوئی بھی شخص چھ ماہ کے بعد ہی عدالت سے رہائی یا ضمانت کے لیے رجوع کر سکتا ہے۔