راجوری: جموں وکشمیر کے راجوری ضلع میں پولیس نے ایک عسکریت پسند معاون پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے جیل بھیج دیا۔ گرفتار شخص کی شناخت محمد شبیر کے بطور ہوئی ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ راجوری کے تحصیل کوٹر ناکہ سے تعلق رکھنے والے محمد شبیر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 26جولائی کو اکبر حسین پر بھی پی ایس اے کے تحت کیس رجسٹر کیا گیا تھا۔ان کے مطابق شبیر ایک بدنام زمانہ بالائی ورکر ہے اور اس سے غیر قانونی سرگرمیوں ملوث ہونے کی پادائش میں حراست میں لیا گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ راجوری کی سفارش پر ملی ٹینٹ معاون کو پلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے جیل منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: Two Arrested in Jammu جموں میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو گرفتار
پبلک سیفٹی ایکٹ یعنی پی ایس اے کو سنہ 1978 میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں جنگل کی لکڑیوں کے اسمگلرز کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بنایا گیا تھا، تاہم بعد کی حکومتوں نے اس قانون کا استعمال سیاسی قیدیوں اور دیگر ملزمین کے خلاف کیا۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اپنے دور اقتدار میں اس قانون کو علیحدگی پسندوں اور پتھراؤ یا احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف بھی استعمال کیا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے اسے منشیات فروشوں ، عسکریت پسند معاونین اور او جی دبلوز پر استعمال کیا۔
(یو این آئی کے ساتھ)