ڈانگری: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے یکم جنوری کو ڈانگری راجوری میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے افراد کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔ سابق وزیر آر ایس چِب کے ساتھ غلام نبی آزاد ڈانگری پہنچے۔ جہاں غلام نبی آزاد نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا کہ وہ مرکزی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کر کے انہیں انصاف دلائیں گے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے سیکورٹی کے حوالے سے بھی بات کریں گے۔ آزاد نے کہا کہ 5 مہینہ گزرنے کے باوجود سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں اور ان کے مددگاروں کو ڈھونڈ نہیں سکی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں میں عسکریت پسندی ختم ہو رہی ہے لیکن راجوری میں بڑھ رہی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ سب سے بڑھ کر یہاں وی ڈی سی کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ علاقے میں سیکورٹی فورسز کو مستقل طور پر تعینات کیا جائے۔ آرمی انٹیلی جنس اور پولیس انٹیلی جنس میں اضافہ کیا جائے۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے ڈانگری علاقہ میں یکم جنوری عسکریت پسندوں نے تین رہائشی مکانوں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس حملے میں چھ افراد ہلاک جب کہ کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں داخل کرایا گیا تھا جہاں پر ایک پرنس کمار (20) نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
یہ بھی پڑھیں: Ghulam Nabi Azad Visits Shopian بھارت میں ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے: غلام نبی آزاد