محکمہ جل شکتی میں کام کر رہے کچھ عارضی ملازمین نے میڈیا سے کہا کہ 'صرف ضلع راجوری میں ہی عارضی ملازمین کی تنخواہیں واگزار نہیں کی گئی ہیں، اپنے پریوار کی پروا نہ کرتے ہوئے ہم لوگ اپنا فرض بخوبی انجام دے رہے ہیں، وہیں لگاتار ہم لوگ اس کورونا جیسی وبائی بیماری کے دوران بھی اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔'
محکمہ کے اعلی افسران کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہورہا ہے، ہمیں صرف ڈیوٹی انجام دینے کے لیے ہی کہا جارہا ہے جو ہم مسلسل صحیح وقت پر انجام دے کر لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کروا رہے ہیں مگر گذشتہ 21 ماہ سے ہمیں کام کرنے کی اجرت نہی ملی، ہماری حالت اتنی خراب ہوچکی ہے کہ گھر کا راشن بھی خریدنے سے محبور ہو چکے ہیں۔
گذشتہ برس ہمارے بچوں کو اسکولوں سے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ساتھ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کو 15 سے20 سال ہوچکے ہیں، مگر مستقل تو دور کی بات عارضی طور پر بھی ہمیں جو تنخواہیں مل رہی تھیں اب وہ بھی نہی مل رہی ہیں۔
ملازمین نے محکمہ کے افسران پر الزام عائد کیا کہ 'افسران کے گھروں میں کام کرنے والوں کو تنخواہیں مل رہی ہیں لیکن جو زمینی سطح پر کام کر رہے ہیں ان کو تنخواہیں نہی مل رہی ہیں۔'
وہیں انہوں نے کہا کہ 'محکمہ کے افسران ووچرز کا بہانا بنا کر ہماری تنخواہ واگزار نہیں کر رہے ہیں۔'