پلوامہ: راجوری سانحہ (شہری ہلاکتوں) کو دلدوز سانحہ قرار دیتے ہوئے ڈی ڈی سی ممبر، آری پل، منظور گنائی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ ’’اس سانحے میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔‘‘ اپنے ایک بیان میں منظور گنائی نے کہا کہ ’’دنیا کا کوئی بھی مذہب معصوم افراد کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’راجوری سانحہ نے پوری قوم کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے اور اس نازک مرحلے پر ہمیں آپسی بھائی چارے کو برقرار رکھنا چاہیے۔ ادھر، ڈی ڈی سی ممبر منظور گنائی نے وادی کشمیر میں خودکشی کے بڑھتے واقعات پر بھی فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوجوان نسل کی بروقت کونسلنگ اور والدین کا کردار اس ضمن میں بہتر نتائج کا ضامن ہو سکتا ہے۔‘‘ DDC Tral Condemns Rajouri Killing
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکزی حکومت یہاں کے نوجوانوں کے روزگار اور ڈیلی ویجروں کی مستقلی پر بھی سنجیدگی کے ساتھ غور کر رہی ہے اور اس ضمن میں جلد ہی خوشخبری سننے کو ملے گی۔ واضح رہے کہ صوبہ جموں کے سرحدی ضلع راجوری میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں چار لوگوں کی موت واقع ہوگئی۔ اتوار (1 جنوری 2023) کی شام کو ہونے والے اس حملے میں نو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ وہیں پیر کے روز (2 جنوری 2022) اسی جگہ پر ایک مشتبہ دھماکہ ہوا جس میں دو کمسن بچوں کی موت واقع ہوگئی۔ اس سانحے میں کل چھ افراد کی ہلاکت اور کئی دیگر کے زخمی ہونے کے واقعے کی سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے شدید مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں: Protest in Poonch راجوری حملے کے خلاف پونچھ میں احتجاج