ETV Bharat / state

CRPF Companies To JK راجوری حملے کے بعد سی آر پی ایف کی 18 اضافی کمپنیاں تعینات

مرکزی وزارات داخلہ نے سرحدی ضلع راجوری میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے حالیہ حملے کے بعد سنٹرل ریزریو پولیس فورس ( سی آر پی ایف ) کی 18 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ان کمپینوں کو ضلع پونچھ اور راجوری اضلاع تعینات کیا جائے گا۔CRPF will send additional 18 companies to JK

crpf
crpf
author img

By

Published : Jan 4, 2023, 5:10 PM IST

Updated : Jan 4, 2023, 6:39 PM IST

سرینگر: مرکزی وزارات داخلہ نے سرحدی ضلع راجوری میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے حالیہ حملے کے بعد سنٹرل ریزریو پولیس فورس ( سی آر پی ایف ) کی 18 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے۔تقریباً 1,800 اہلکار پر مشتمل سی آر پی ایف کے اہلکار پونچھ اور راجوری اضلاع میں تعیناتی کیے جائے گے۔۔CRPF will send additional 18 companies to JK

ذرائع کے مطابق سی آر پی ایف کی آٹھ کمپنیاں کشمیر سے منتقل کرکے وہاں تعینات تعینات کی جائیں گی جبکہ 10 سی آر پی ایف کمپنیاں دہلی سے بھیجی جا رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام جموں خطے میں عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں انٹیلی جنس ان پٹ کے درمیان وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک حالیہ حکم کے بعد کیا گیا ہے۔

crpf-will-send-additional-18-companies-to-jk
crpf-will-send-additional-18-companies-to-jk

بتادیں کہ سرحدی ضلع راجوری ضلع کے ڈونگری علاقے میں اتوار کی شام نامعلوم بندوق برداورں کی فائرنگ اور ایک دھماکہ میں دو بچوں سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ ان حملوں میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔اس سے پہلے راجوری میں 16 دسمبر کو ایک فوجی کیمپ کے باہر دو افراد کے نامعلوإ بندوق برداروں نے ہلاک کیا تھا۔ ان حملوں کے بعد ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ سیاسی و سماجی تنظیموں نے عام شہریوں کی ہلاکت پر پر روز الفاظ میں مذمت کی اور اسی افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ پیر پنجال کے علاقوں میں اس واقعہ کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق راجوری کے ڈانگری گاوں میں شہریوں ہلاکتوں میں ملوث بندوق برداروں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر کھوجی کتوں اور ڈرونز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔سیکورٹی فورسز نے رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنگلوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔اس بیچ راجوری ، پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: Protest in Poonch راجوری حملے کے خلاف پونچھ میں احتجاج

جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے اس گاؤں کا دورہ کرکے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ہلاک شدہ کے لواحقین کو دس لاکھ روپیہ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔وہیں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا کہ ان اضلاع میں ولیج ڈیفنس کمیٹیز کو جدید ہتھیار سے لیس کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ان ہلاکتوں کی مذمت کی جارہی ہے جبکہ جموں ضلع میں کچھ سیاسی کارکنوں نے اس واقع کے بعد پاکستان کے خلاف احتجاج کئے۔بی جے پی نے ان ہلاکتوں کو پاکستان کو قصووار ٹھہرایا جبکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ حکمران جماعت اس واقع کو سیاسی اغراض کے لئے مسلمانوں کو بدنام کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Search Operation In Rajouri راجوری شہری ہلاکت کے بعد علاقہ میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن

سرینگر: مرکزی وزارات داخلہ نے سرحدی ضلع راجوری میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے حالیہ حملے کے بعد سنٹرل ریزریو پولیس فورس ( سی آر پی ایف ) کی 18 اضافی کمپنیاں تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے۔تقریباً 1,800 اہلکار پر مشتمل سی آر پی ایف کے اہلکار پونچھ اور راجوری اضلاع میں تعیناتی کیے جائے گے۔۔CRPF will send additional 18 companies to JK

ذرائع کے مطابق سی آر پی ایف کی آٹھ کمپنیاں کشمیر سے منتقل کرکے وہاں تعینات تعینات کی جائیں گی جبکہ 10 سی آر پی ایف کمپنیاں دہلی سے بھیجی جا رہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام جموں خطے میں عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں انٹیلی جنس ان پٹ کے درمیان وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک حالیہ حکم کے بعد کیا گیا ہے۔

crpf-will-send-additional-18-companies-to-jk
crpf-will-send-additional-18-companies-to-jk

بتادیں کہ سرحدی ضلع راجوری ضلع کے ڈونگری علاقے میں اتوار کی شام نامعلوم بندوق برداورں کی فائرنگ اور ایک دھماکہ میں دو بچوں سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ ان حملوں میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔اس سے پہلے راجوری میں 16 دسمبر کو ایک فوجی کیمپ کے باہر دو افراد کے نامعلوإ بندوق برداروں نے ہلاک کیا تھا۔ ان حملوں کے بعد ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ سیاسی و سماجی تنظیموں نے عام شہریوں کی ہلاکت پر پر روز الفاظ میں مذمت کی اور اسی افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ پیر پنجال کے علاقوں میں اس واقعہ کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق راجوری کے ڈانگری گاوں میں شہریوں ہلاکتوں میں ملوث بندوق برداروں کو ڈھونڈ نکالنے کی خاطر کھوجی کتوں اور ڈرونز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔سیکورٹی فورسز نے رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنگلوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔اس بیچ راجوری ، پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: Protest in Poonch راجوری حملے کے خلاف پونچھ میں احتجاج

جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے اس گاؤں کا دورہ کرکے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ہلاک شدہ کے لواحقین کو دس لاکھ روپیہ اور سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔وہیں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا کہ ان اضلاع میں ولیج ڈیفنس کمیٹیز کو جدید ہتھیار سے لیس کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ان ہلاکتوں کی مذمت کی جارہی ہے جبکہ جموں ضلع میں کچھ سیاسی کارکنوں نے اس واقع کے بعد پاکستان کے خلاف احتجاج کئے۔بی جے پی نے ان ہلاکتوں کو پاکستان کو قصووار ٹھہرایا جبکہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ حکمران جماعت اس واقع کو سیاسی اغراض کے لئے مسلمانوں کو بدنام کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Search Operation In Rajouri راجوری شہری ہلاکت کے بعد علاقہ میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن

Last Updated : Jan 4, 2023, 6:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.