جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر ہفتے کی صبح بھارت اور پاکستان کی فوج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا تاہم کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ایل او سی پر ہفتے کی صبح قریب سوا گیارہ بجے پاکستانی فوج نے بلا کسی اشتعال کے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے گولہ باری شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ وہاں موجود بھارتی فوجی جوان حملے کا بھر پور جواب دے رہے ہیں تاہم فی الوقت کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گزشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 5 سو 71 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئے روز کی گولہ باری کے تبادلے سے سرحد کے آرپار کی بستیوں کے لوگوں کا جینا دو بھر ہو کے رہ گیا ہے۔