حال ہی میں دسویں وبارہویں جمات کے اسکولوں کو حکومت کی جانب سے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اسکول میں آنے والے بچوں کو ویکسین لگائی جائے اور کورونا ٹیسٹ کیا جائے جو بچے منفی آئیں گے ان کو کلاس میں جانے کی اجازت دی جائے گی وہیں تھنہ منڈی کےایک نجی اسکول میں آج جب بچوں کا ٹیسٹ کیاگیاتو 32 بچےکورونا مثبت پائےگئے۔
جس کے بعدچیف ایجوکیشن راجوری کی طرف سے اس اسکول کو بند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے مگر انتظامیہ کی ایک اور بڑی غفلت سامنے آئی ہے۔
مثبت آنے والے تمام بچے گھروں کی طرف روانہ ہوگئے نا تو انتظامیہ نے بچوں کے والدین کو اطلاع دی اور نہ ہی اسکول والوں نے مثبت آنے کے بعد یہ بچے بازار سے ہوتے ہوئے گاڑیوں میں سوار ہوکر گھر روانہ ہوئے۔
مثبت آنے والے بچوں کے والدین نے تحصیل انتظامیہ اور اسکول انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی غفلت سے کورونا پھیل سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:حکومت کی گائیڈ لائن پرعمل نہ کرنےوالے اسکولز کےخلاف کاروائی کا انتباہ
نوڈل آفیسر کووڈ ڈاکٹر اعجاز سےبات کی گئی تو انہوں نےکہاکہ جب تک رپورٹس آتی تب تک اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری تھی کے ان بچوں کو اسکول کےاندرہی رکھا جائے اور اس کے بعد والدین کو مطلع کیا جاتا مگر اسکول انتظامیہ نے ایسا نہیں کیا اب اس سےعلاقہ میں اوربھی کیس بڑھ سکتے ہیں۔
نائب تحصیلدار تھنہ منڈی قمرالدین سے بات کی گی تو انہوں نےکہا کہ مثبت مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنا چاہئے تھا۔
جو ملازمین اس غلطی میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانونی کاروای کی جائیگی۔