جے پور: راجستھان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی مسلسل کوششیں خواتین کے لیے ایک اعزاز ثابت ہونے لگی ہیں اور اب وہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھا کر خودکفیل بن رہی ہیں۔ریاستی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق مختلف پروگراموں اور اسکیموں کو نافذ کررہی ہے تاکہ ریاست میں خواتین کو خوش اور خود کفیل بنایا جاسکے۔ ان میں اندرا مہیلا شکتی کوشل سمرتھ یوجنا، آئی ایم شکتی کوشل سمرتھ یوجنا وغیرہ شامل ہیں جو راجستھان اسکل لائیولی ہڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور ڈائریکٹوریٹ آف ویمن ایمپاورمنٹ کے اشتراک سے چلائی جا رہی ہیں۔
ریاستی حکومت کا مقصد آئی ایم شکتی کوشل سمرتھ یوجنا کے ذریعے خواتین کو ان کے پسندیدہ شعبے میں مفت تربیت فراہم کر کے روزگار اور خود روزگار کے لیے تیار کرنا ہے تاکہ ان کی معیار زندگی بہتر ہو سکے۔ اس سکیم کے ذریعے خواتین کو 35 شعبوں میں تربیت دی جاتی ہے جن میں ملبوسات، آئی ٹی، لاجسٹکس، ریٹیل، الیکٹرانک، ہیلتھ کیئر، خوبصورتی اور سیاحت، دستکاری کے فنون شامل ہیں۔ اس اسکیم کے تحت آج خواتین معاشرے میں اپنی شناخت بنا کر بااختیار بنانے کی ایک نئی مثال قائم کر رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت ریاست کے ہر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور اس عزم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہر طبقے کے لیے کام کیا ہے اور کر رہی ہے، ایسی کئی اسکیمیں نافذ کی گئیں جو ملک میں مثال بن گئیں۔ چرنجیوی ہیلتھ انشورنس اسکیم، پرانی پنشن اسکیم وغیرہ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق اس اسکیم کے ذریعے اب تک تقریباً 2035 خواتین کی انٹرپرینیورشپ تیار کی گئی ہے تاکہ انہیں روزگار اور خود روزگار کے وسیع مواقع مل سکیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت کی اس عوامی فلاحی اسکیم پر اب تک تقریباً 2.14 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ ریاست کی خواتین کو مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کے لیے جے پور، ٹونک، کوٹا اور ریاست کے دیگر کئی اضلاع میں 33 ہنر مندی کے فروغ کے مراکز چلائے جا رہے ہیں۔
ریاست کی 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کی کوئی بھی خاتون اس اسکیم کے لیے درخواست دے سکتی ہے اور اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ محکمہ تربیت کے لیے اکیلی خواتین، سیلیکوسس کا شکار، بی پی ایل، معاشی طور پر پسماندہ، درج فہرست ذات اور قبائلی خواتین اور لڑکیوں کو ترجیح دیتا ہے۔ اس اسکیم کے لیے ریاست کی کوئی بھی خاتون یا بچی آن لائن درخواست دے سکتی ہے اور مفت تربیت حاصل کرسکتی ہے۔ اس اسکیم کو محکمے کی طرف سے کنٹریکٹ کیے گئے نجی تربیتی مراکز میں ضروری دستاویزات جمع کروا کر منسلک کیا جا سکتا ہے۔ تربیت حاصل کرنے کے لیے تحصیل یا بلاک کی سطح پر ان تربیتی مراکز کے زیر اہتمام تربیتی کیمپوں میں تربیت لی جا سکتی ہے۔ آئی ایم شکتی یوجنا سے جڑی اجمیر کی رہنے والی سونیکا وشنو نے کہا کہ پڑھائی مکمل کرنے کے بعد بھی یہ اسکیم ان کے لیے ایسے مشکل وقت میں ایک نعمت ثابت ہوئی جب انہیں روزگار کی تلاش میں بہت کوششیں کرنے کے بعد بھی کامیابی نہیں ملی۔ اسی طرح ریاست میں کئی دیگر خواتین سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھا کر خود کفیل ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Government Schemes اشوک گہلوت نے سرکاری اسکیموں سے متعلق فیڈ بیک لیا
یو این آئی