احتجاجی مظاہرہ کی قیادت راجستھان اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی نے کی۔ احتجاجی مظاہرے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور ان تمام لوگوں کو واپس اپنے گھروں کی جانب روانہ کیا۔
راجستھان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے نائب صدر ذوالفقار علی خان کا کہنا ہے کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کی جانب سے اردو کو نظرانداز کیا جا رہا۔ اس طرف حکومت کی توجہ مرکوز کرنے کے لیے 18 جنوری پیر کے روز بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو اس بات کی طرف متوجہ کرنا اور انہیں بیدار کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان حکومت کی جانب سے مدرسہ پیرا ٹیچر کو پرمانینٹ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن آج تک انہیں پرمانینٹ نہی کیا گیا۔
انہوں کا مزید کہنا تھا کہ ان لوگوں کی تنخواہ اتنی کم ہے کہ ان کے لیے زندگی کا گزر بسر بہت مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی تین ماہ کیلئے موخر
گزشتہ شب جس طرح سے بورڈ امتحانات کے ماڈل پیپر جاری کیے گئے اس میں اردو سبجیکٹ کو بالکل نظر انداز کر دیا گیا یہ انتہائی امتیازی اور اور برا سلوک ہے۔