چتوڑ گڑھ: مرکزی وزیر گجندر سنگھ شیخاوت نے ہفتے کے روز سرکٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس دوران، انہوں نے ریاست کی گہلوت حکومت پر جم کر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے جو وینٹیلیٹر خریدے تھے اور راجستھان میں وینٹیلیٹر بھیجے تھے، ان میں سے بیشتر وینٹیلیٹر باتھ روم کی ردی میں پڑے ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر گجندر سنگھ نے الزام لگایا کہ گہلوت حکومت ایک گنہگار حکومت ہے۔ اگر راجستھان میں وینٹیلیٹروں کی کمی سے ایک بھی شخص کی موت ہوئی ہے تو اس کا الزام اشوک گہلوت حکومت کو جاتا ہے۔ اگر اس زندگی میں نہیں، تو کسی نہ کسی زندگی میں انہیں اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔
مرکزی وزیر گجندر سنگھ نے کہا کہ 'جس دن وزیر اعلی ہاؤس سے آڈیو لیک ہوا تھا، اس دن میں دہلی میں تھا۔ وزیر اعلی اور ریاست کے چیف سکریٹری نے ٹی وی پر آکر بیان دیا کہ ہم نے کوئی ویڈیو یا آڈیو ریکارڈ نہیں کیا ہے، یہ راجستھان کی روایت میں نہیں ہے۔ اس دن میں نے ان پر بھروسہ کرکے غلطی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب راجستھان قانون ساز اسمبلی میں حکومت نے یہ کہا تھا کہ آڈیو ریکارڈ کیا گیا ہے، تب بھی میں دہلی میں تھا۔ اس معاملے سے متعلق وزیر مملکت شانتی لال دھاریال نے ایوان میں تقریر کیا تھا، تب بھی میں دہلی میں تھا۔ ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے دہلی میں ہونے کی وجہ سے مینے دہلی میں آڈیو لیک کا معاملہ درج کرایا تھا۔
مرکزی وزیر گجندر سنگھ نے کہا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی میں جمہوریت ہے'۔ بھارتیہ جنتا پارٹی میں ایسا کوئی نظام نہیں ہے کہ کوئی ایک شخص پارٹی سے بڑا ہوجائے اور پارٹی سے پہلے خود کی ترقی کی کوشش کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں پارلیمانی بورڈ فیصلہ کرتا ہے کہ بی جے پی میں وزیر اعلی کا چہرہ کون ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب اتر پردیش میں انتخابات ہوئے تو کسی نے سوچا ہی نہیں تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ وزیر اعلی ہوں گے۔ یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ اتراکھنڈ اور مہاراشٹرا میں بھی وزیر اعلی کون ہوگا، یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی روایت میں نہیں ہے، وزیر اعلی کا فیصلہ کرنا پارلیمانی بورڈ کا حق ہے۔
مزید پڑھیں:
ٹویٹر وار میں مہیش جوشی اور گجیندر شیکھاوت آمنے سامنے
مرکزی وزیر گجندر سنگھ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے ریاستی حکومت کو مورد الزام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت یا کوئی سرکاری ادارہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر قابو نہیں رکھتا ہے۔ ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں دنیا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمت اور ڈالر کی قیمت کے مطابق طے کی جاتی ہے۔ لیکن جس طرح سے اس میں ٹیکس نافذ کیا گیا ہے وہ افسوسناک ہے۔