ریاست راجستھان میں آج ہونے والی کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں ایک قرار داد منظور کرکے کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی سربراہی میں کانگریس حکومت کی متفقہ حمایت کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں منظور کی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے آٹھ کروڑ عوام نے انڈین نیشنل کانگریس کو ریاست کی خدمت اور ترقی کے لیے پوری ذمہ داری سونپی ہے، کانگریس قانون ساز پارٹی کا ہر ساتھی اس قرار داد کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
گزشتہ ڈیڑھ برس کی حکومت کے دوران اشوک گہلوت کی سربراہی میں کانگریس حکومت نے عوامی مفاد میں بہت سے انقلابی فیصلے کرکے انقلابی اقدامات کیے۔ حال ہی میں ریاست کی کانگریس حکومت کے ذریعہ کورونا وائرس کی وبا اور معاشی بحران سے لڑنے کے لیے کیے گئے اقدامات اور فیصلوں کی ملک بھر میں تعریف کی گئی ہے، یہاں تک کہ مرکزی حکومت نے ریاست کی کانگریس حکومت کے فیصلوں کی سفارش کرتے ہوئے انہیں پورے ملک کے لیے مثالی قرار دیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ کانگریس حکومت کے اچھے کام اور عوامی خدمات سے خوفزدہ ہو کر بی جے پی کی زیرقیادت سازشی قوتوں کے ذریعہ کانگریس کی ریاستی حکومت کو غیر مستحکم کرنے، اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کرنے، پیسوں کی لالچ دے کر وفاداری خریدنے اور پیسے و اقتدار کا ناجائز استعمال کرکے جمہوریت کا قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
کانگریس قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں متفقہ طور پر ان سازشی قوتوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرار داد منظور کی گئي کہ جمہوری نظام کو مٹانے کی بی جے پی کی یہ سازش ریاست کے آٹھ کروڑ عوام کے عوامی فیصلے کی توہین ہے، جسے راجستھان کے باشندے کبھی قبول نہیں کریں گے۔
اجلاس میں کانگریس پارٹی اور کانگریس حکومت کو کمزور کرنے والی تمام غیر جمہوری قوتوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کانگریس حکومت کا کوئی عہدیدار یا قانون ساز پارٹی کا ممبر اگر براہ راست یا بالواسطہ طور پر کانگریس حکومت مخالف یا پارٹی مخالف کام کرتا ہے یا اگر ایسی کسی سازش میں ملوث ہوتاہے تو ان کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جانی چاہئے، قانون ساز پارٹی متفقہ طور پر راجستھان کے عوام کی خدمت کے لیے پابند عہد ہے۔