ETV Bharat / state

Child Drowned in Kota راجستھان میں تالاب میں ڈوبنے سے دو لڑکوں کی موت

author img

By

Published : Apr 15, 2023, 11:17 AM IST

راجستھان کے کوٹہ میں دو لڑکوں کی تالاب میں ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ اطلاع کے مطابق لڑکوں کی عمر 14 سال اور 15 سال تھی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا۔ teenagers died due to drowning in kota

راجستھان میں تالاب میں ڈوبنے سے دو بچوں کی موت
راجستھان میں تالاب میں ڈوبنے سے دو بچوں کی موت

کوٹہ: ریاست راجستھان میں کوٹہ کے رانپور تھانہ علاقے میں ایک تالاب میں ڈوبنے سے دو نو عمر بچوں کی موت ہو گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق رانپور تھانہ علاقہ کے دیو نارائن انٹیگریٹڈ ہاؤسنگ اسکیم میں رہنے والے دو بچے شیطان گجر (14)، ہنس راج گجر (15) اپنے کچھ مویشیوں کو چرانے کے لیے قریبی جنگل میں گئے تھے، جہاں جمعہ کی شام ایک تالاب میں مویشیوں کو پانی پلانے کے بعد دونوں بھی نہانے کے لیے پانی میں اتر گئے لیکن تیرنا نہیں جانتے تھے اور گہرے پانی کی وجہ سے ڈوب کر دونوں کی موت ہوگئی۔ اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کی ریسکیو اور ریلیف ٹیم موقع پر پہنچی اور رات 8 بجے کے قریب دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو نکال کر کوٹہ میڈیکل کالج سے منسلک نیو اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا گیا، جہاں آج پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔

پولیس کو اس کی اطلاع شام 6:30 بجے ملی۔ اس کے فوراً بعد غوطہ خوروں کی ٹیم کو بلایا گیا اور غوطہ خور تقریباً پونے 8 بجے وہاں پہنچ گئے۔ پوری تیاری کے بعد انہوں نے 8:15 کے قریب اسکوبا ڈائیونگ شروع کی۔ تقریباً 20 منٹ میں دونوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ جس کے بعد دونوں لاشوں کو میڈیکل کالج کے نئے اسپتال میں رکھا گیا اور آج پوسٹ مارٹم اور دیگر کارروائیاں کرنے کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔ سینئر غوطہ خور وشنو شرنگی کا کہنا ہے کہ یہ بہت رسکی کام تھا۔ غوطہ خوروں نے اندھیرے میں گہری کان سے بچوں کی لاشیں نکالیں۔

کوٹہ: ریاست راجستھان میں کوٹہ کے رانپور تھانہ علاقے میں ایک تالاب میں ڈوبنے سے دو نو عمر بچوں کی موت ہو گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق رانپور تھانہ علاقہ کے دیو نارائن انٹیگریٹڈ ہاؤسنگ اسکیم میں رہنے والے دو بچے شیطان گجر (14)، ہنس راج گجر (15) اپنے کچھ مویشیوں کو چرانے کے لیے قریبی جنگل میں گئے تھے، جہاں جمعہ کی شام ایک تالاب میں مویشیوں کو پانی پلانے کے بعد دونوں بھی نہانے کے لیے پانی میں اتر گئے لیکن تیرنا نہیں جانتے تھے اور گہرے پانی کی وجہ سے ڈوب کر دونوں کی موت ہوگئی۔ اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کی ریسکیو اور ریلیف ٹیم موقع پر پہنچی اور رات 8 بجے کے قریب دونوں نوجوانوں کی لاشوں کو نکال کر کوٹہ میڈیکل کالج سے منسلک نیو اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا گیا، جہاں آج پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔

پولیس کو اس کی اطلاع شام 6:30 بجے ملی۔ اس کے فوراً بعد غوطہ خوروں کی ٹیم کو بلایا گیا اور غوطہ خور تقریباً پونے 8 بجے وہاں پہنچ گئے۔ پوری تیاری کے بعد انہوں نے 8:15 کے قریب اسکوبا ڈائیونگ شروع کی۔ تقریباً 20 منٹ میں دونوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ جس کے بعد دونوں لاشوں کو میڈیکل کالج کے نئے اسپتال میں رکھا گیا اور آج پوسٹ مارٹم اور دیگر کارروائیاں کرنے کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔ سینئر غوطہ خور وشنو شرنگی کا کہنا ہے کہ یہ بہت رسکی کام تھا۔ غوطہ خوروں نے اندھیرے میں گہری کان سے بچوں کی لاشیں نکالیں۔

یہ بھی پڑھیں: Man Drowned in River چھپرہ میں ندی میں ڈوبنے سے ایک شخص کی موت

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.