ETV Bharat / state

راجستھان کے الور ضلع میں تجارا سیٹ سب سے ہاٹ سیٹ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 15, 2023, 1:45 PM IST

راجستھان میں 25 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہاں الور ضلع کی تجارا اسمبلی سیٹ سب سے ہاٹ سیٹ مانی جارہی ہے۔ تجارا اسمبلی سیٹ کے لیے 12 امیدوار میدان میں ہیں۔ Rajasthan Assembly Election 2023

Rajasthan Assembly Election 2023
Rajasthan Assembly Election 2023

الور: راجستھان میں 25 نومبر کو ہونے والے اسمبلی عام انتخابات کے لیے الور ضلع میں اب انتخابی مہم زور پکڑ رہی ہے، جہاں 11 اسمبلی سیٹوں میں تجارا اسمبلی سیٹ سب سے ہاٹ سیٹ مانی جارہی ہے۔ تجارا سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے الور کے رکن اسمبلی مہنت بالک ناتھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے، جو اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں ہیں، جب کہ کانگریس نے عمران خان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ دیوالی کے تہوار کے بعد اب بڑے لیڈروں کے دورے، ریلیاں اور روڈ شو شروع ہونے والے ہیں، جس میں تقریباً بڑے لیڈروں کے مجوزہ پروگرام آ چکے ہیں اور اب انتخابی شور اور سرگرمیاں بڑھنے لگی ہیں۔ تجارہ میں آزاد سماج پارٹی کے ادیَمی رام کے انتخابی میدان میں ہونے سے یہاں سہ رخی مقابلہ ہونے کے امکانات ہیں۔ تجارا اسمبلی سیٹ کے لیے 12 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں بہوجن سماج پارٹی سے ہیمکرن، عام آدمی پریورتن پارٹی سے نرمل سنگھ بھی میدان میں ہیں۔ ان کے علاوہ دیویندر، پریتم سنگھ، منیش کمار، راجو دیاما، راشد خان، ستیندر کمار اور سلطان سنگھ پالیوال آزاد امیدواروں کے طور پر اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔

تجارا اسمبلی حلقہ میں تقریباً دو لاکھ 61 ہزار ووٹر ہیں۔ جس میں ایک لاکھ 39 ہزار مرد اور ایک لاکھ 22 ہزار خواتین ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ آزاد سماج پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے ادیمی رام کی حمایت میں پارٹی سپریمو چندر شیکھر راون کا 17 نومبر کو ٹپوکڑا میں مجوزہ جلسہ کا پروگرام ہے۔ یہ سیٹ اس لیے بھی اہم سمجھی جارہی ہے کیونکہ پچھلی بار بی جے پی کے باغی سندیپ یادو بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پرایم ایل اے بنے تھے۔ اس بار انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ سندیپ یادو نے کانگریس حکومت کو اپنی حمایت دی تھی۔ اس بار وہ اپنا اسمبلی حلقہ بدل کر کشن گڑھ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ کے خواہاں تھے لیکن انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ یہاں ادیمی رام درج فہرست ذات کے ووٹوں کی بنیاد پر انتخابی میدان میں ہیں۔ ادیمی رام خود ایک گجر ہیں۔ اس بنیاد پر آزاد سماج پارٹی کی طرز پر اب آزاد سماج پارٹی کی طاقت دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:رائے دہندگان متبادل شناختی دستاویزات دکھا کر ووٹ ڈال سکیں گے

کانگریس کے درو میاں تین بار اس سیٹ سے ایم ایل اے بن چکے ہیں، لیکن اس بار انہیں ٹکٹ نہ دینے پر بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد ایک ہی دن میں عمران خان کو کانگریس کا ٹکٹ مل گیا۔ اس سے کانگریس کارکنوں میں ناراضگی بھی پھیل گئی۔ پارٹی کے قومی صدر ملیکارجن کھڑکے کانگریس کی حمایت میں 18 نومبر کو تجارہ میں جلسہ عام کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی امیدوار مہنت بالک ناتھ کی نامزدگی ریلی میں شرکت کی تھی۔ علاقے میں یہ بھی چرچا ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو بالک ناتھ کو وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔

( یواین آئی)

الور: راجستھان میں 25 نومبر کو ہونے والے اسمبلی عام انتخابات کے لیے الور ضلع میں اب انتخابی مہم زور پکڑ رہی ہے، جہاں 11 اسمبلی سیٹوں میں تجارا اسمبلی سیٹ سب سے ہاٹ سیٹ مانی جارہی ہے۔ تجارا سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے الور کے رکن اسمبلی مہنت بالک ناتھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے، جو اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں ہیں، جب کہ کانگریس نے عمران خان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ دیوالی کے تہوار کے بعد اب بڑے لیڈروں کے دورے، ریلیاں اور روڈ شو شروع ہونے والے ہیں، جس میں تقریباً بڑے لیڈروں کے مجوزہ پروگرام آ چکے ہیں اور اب انتخابی شور اور سرگرمیاں بڑھنے لگی ہیں۔ تجارہ میں آزاد سماج پارٹی کے ادیَمی رام کے انتخابی میدان میں ہونے سے یہاں سہ رخی مقابلہ ہونے کے امکانات ہیں۔ تجارا اسمبلی سیٹ کے لیے 12 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں بہوجن سماج پارٹی سے ہیمکرن، عام آدمی پریورتن پارٹی سے نرمل سنگھ بھی میدان میں ہیں۔ ان کے علاوہ دیویندر، پریتم سنگھ، منیش کمار، راجو دیاما، راشد خان، ستیندر کمار اور سلطان سنگھ پالیوال آزاد امیدواروں کے طور پر اپنی انتخابی قسمت آزما رہے ہیں۔

تجارا اسمبلی حلقہ میں تقریباً دو لاکھ 61 ہزار ووٹر ہیں۔ جس میں ایک لاکھ 39 ہزار مرد اور ایک لاکھ 22 ہزار خواتین ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ آزاد سماج پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے ادیمی رام کی حمایت میں پارٹی سپریمو چندر شیکھر راون کا 17 نومبر کو ٹپوکڑا میں مجوزہ جلسہ کا پروگرام ہے۔ یہ سیٹ اس لیے بھی اہم سمجھی جارہی ہے کیونکہ پچھلی بار بی جے پی کے باغی سندیپ یادو بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پرایم ایل اے بنے تھے۔ اس بار انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ سندیپ یادو نے کانگریس حکومت کو اپنی حمایت دی تھی۔ اس بار وہ اپنا اسمبلی حلقہ بدل کر کشن گڑھ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ کے خواہاں تھے لیکن انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ یہاں ادیمی رام درج فہرست ذات کے ووٹوں کی بنیاد پر انتخابی میدان میں ہیں۔ ادیمی رام خود ایک گجر ہیں۔ اس بنیاد پر آزاد سماج پارٹی کی طرز پر اب آزاد سماج پارٹی کی طاقت دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:رائے دہندگان متبادل شناختی دستاویزات دکھا کر ووٹ ڈال سکیں گے

کانگریس کے درو میاں تین بار اس سیٹ سے ایم ایل اے بن چکے ہیں، لیکن اس بار انہیں ٹکٹ نہ دینے پر بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد ایک ہی دن میں عمران خان کو کانگریس کا ٹکٹ مل گیا۔ اس سے کانگریس کارکنوں میں ناراضگی بھی پھیل گئی۔ پارٹی کے قومی صدر ملیکارجن کھڑکے کانگریس کی حمایت میں 18 نومبر کو تجارہ میں جلسہ عام کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی امیدوار مہنت بالک ناتھ کی نامزدگی ریلی میں شرکت کی تھی۔ علاقے میں یہ بھی چرچا ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو بالک ناتھ کو وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔

( یواین آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.