جے پور: راجستھان کی انتخابی جنگ میں انتخابی مہم کا شور تھم گیا ہے۔ آج بتاریخ 25 نومبر کو 52,139 پولنگ بوتھس پر صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہو رہی ہے۔ پولس اور انتظامیہ نے بھی ریاست بھر کے بوتھوں پر منصفانہ اور پرامن ووٹنگ کو یقینی بنانے اور انتخابات میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی یا دھاندلی کو روکنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ ریاست بھر میں بوتھوں پر امن و امان برقرار رکھنے اور ای وی ایم جمع کرنے والے مراکز پر سیکورٹی کے لیے بڑی تعداد میں پولیس، ہوم گارڈز، آر اے سی اور مرکزی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ریاست بھر میں الیکشن ڈیوٹی کے لیے 1.70 لاکھ سے زیادہ فوجی مستعدی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔
ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) راجیو شرما کے مطابق الیکشن ڈیوٹی کے لیے پولیس، ہوم گارڈز اور نیم فوجی دستوں کی 700 کمپنیاں تعینات ہیں۔ راجستھان پولیس کے 70 ہزار سے زیادہ اہلکار، 18 ہزار راجستھان ہوم گارڈز، 2 ہزار راجستھان بارڈر ہوم گارڈز، دیگر ریاستوں کے 15 ہزار ہوم گارڈز اور آر اے سی کی 120 کمپنیاں ریاست میں پرامن اور منصفانہ انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہیں۔ اتر پردیش، گجرات، ہریانہ اور مدھیہ پردیش کے ہوم گارڈز کو بھی ڈیوٹی پر لگا دیا گیا ہے۔
ڈی جی راجیو شرما کے مطابق، انتخابات کے دوران منصوبہ بند طریقے سے کارروائی کرتے ہوئے، راجستھان پولیس نے انتظامی اہلکاروں کے ساتھ مل کر حساس علاقوں اور ان میں رہنے والے ووٹروں کی نشاندہی کی ہے۔ ان علاقوں میں ووٹروں کو متاثر کرنے والے 11,655 افراد کی شناخت کی گئی ہے۔ پولیس نے ان تمام لوگوں پر پابندی لگا دی ہے۔
خوف اور دباؤ سے پاک انتخابات کرانے کے لیے، پولیس افسران مرکزی نیم فوجی دستوں کے جوانوں کے ساتھ مسلسل فلیگ مارچ اور عوامی رابطہ کر رہے ہیں۔ ووٹرز کو منصفانہ اور خوف و ہراس سے پاک انتخابات کا پیغام دیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی ایل جی کے ارکان اور گاؤں کے محافظوں کو بھی علاقوں میں نگرانی اور انٹیلی جنس نظام کو تیار کرنے کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔ ان کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
ڈی جی راجیو شرما کے مطابق انتخابی ماحول میں غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف بھی خصوصی کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے تحت 491 آتشیں اسلحہ اور 989 تیز دھار ہتھیار ضبط کیے گئے ہیں۔ گزشتہ 6 ہفتوں میں مطلوب مجرموں کے 65 ہزار سے زائد وارنٹ گرفتاری نمٹائے جا چکے ہیں۔
حساس بوتھوں پر نیم فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں کی 1300 سے زائد کوئیک رسپانس ٹیمیں بھی ووٹنگ کے دوران گشت کریں گی۔ ان کے پاس حساس پولنگ بوتھ اور حساس علاقوں کی فہرست بھی ہوگی۔ جس کے مطابق یہ ٹیمیں مسلسل گشت کریں گی۔ کچھ جگہوں پر نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو اضافی اسٹرائیک فورسز کے طور پر بھی تعینات کیا جائے گا۔ نیم فوجی دستوں کے دستے بھی پوری ریاست میں غیر قانونی اور پرکشش مواد کی تقسیم، ذخیرہ کرنے اور نقل و حمل کے خلاف کام کریں گے۔ فلائنگ اسکواڈ اور ایس ایس ٹی میں نیم فوجی دستوں کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ضرورت کے مطابق اضلاع میں ریزرو فورس بھی فراہم کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان کی 199 سیٹوں پر ہفتہ کو ووٹنگ، تمام تیاریاں مکمل، پولنگ پارٹیاں روانہ
پانچ پڑوسی ریاستوں کے ساتھ بین ریاستی سرحدوں پر 276 چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ ان کے ذریعے غیر قانونی مواد اور ناپسندیدہ لوگوں کو ریاست میں آنے سے روکا جا رہا ہے۔ تشہیر کا شور کم ہوتے ہی علاقوں میں اسکریننگ کی جارہی ہے۔ مقامی ووٹرز کے علاوہ باہر کے لوگوں کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ ناپسندیدہ لوگوں کو ریاستی سرحدوں سے باہر بھیجا جائے گا۔