الور: اتوار کی دیر رات ضلع میں ایک بڑا حادثہ ہوتے ہوتے ٹلا۔ گیتا نند ششو اسپتال کے پیچھے ایف بی این سی وارڈ کی آکسیجن پائپ لائن چوروں نے کاٹ دی۔ FBNC وارڈ میں تقریباً 20 نوزائیدہ بچے آکسیجن سپورٹ پر تھے۔ آکسیجن کی سپلائی بند ہوتے ہی ہسپتال میں ہلچل مچ گئی۔ جلدی بازی میں ہسپتال کے عملے اور مریض کے رشتے داروں نے سلنڈر سے بچوں کو آکسیجن دی۔ تاہم کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔ معلومات کے مطابق چوروں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر کے گیتا نند ششو اسپتال میں دیر رات آکسیجن سپلائی کی پائپ لائن کو چوری کے ارادے سے کاٹ دی جہاں ہسپتال کے ایف بی این سی وارڈ میں 20 بچے آکسیجن سپورٹ پر تھے۔ آکسیجن کی سپلائی اچانک بند ہونے سے کہرام مچ گیا۔ بچوں کو پریشانی ہونے لگی۔ اسی درمیان وہاں موجود گارڈ نے چوروں کو اسپتال کے پچھلے حصے سے بھاگتے ہوئے دیکھا۔
بتایا گیا ہے کہ جب گارڈ نے شور مچایا تو مقامی لوگوں اور مریض کے رشتہ داروں نے دو چوروں کو پکڑ لیا اور انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔ عملے نے لوگوں کی مدد سے اسپتال کے احاطے میں رکھے 10 آکسیجن سلنڈر ایف بی این سی وارڈ میں لے گئے اور وہاں نومولود بچوں کو آکسیجن دی۔ اس معاملے کی اطلاع فوری طور پر اسپتال انتظامیہ کو دی گئی۔ افسران نے انجینئروں کو موقع پر بلایا اور رات کو ہی پائپ لائن کی مرمت کروائی گئی۔ اس کے بعد دوبارہ آئی سی یو میں آکسیجن کی سپلائی کو ہموار کرنے کی کوشش کی گئی۔ وہیں ہسپتال انتظامیہ معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ہسپتال میں ماضی میں بھی چوری کی کئی وارداتیں ہو چکی ہیں- ہسپتال کے گارڈز اور دیگر عملے کا کہنا ہے کہ چور کھلے عام بجلی کے تار، پائپ لائن، موٹریں اور دیگر سامان چوری کرتے ہیں۔ لیکن پولیس اس طرف کوئی توجہ نہیں دیتی۔ چوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔ گیتا نند ششو ہسپتال کا ایف بی این سی وارڈ بچوں کا آئی سی یو ہے۔ اس میں سنگین بچوں کو آکسیجن اور وینٹی لیٹر پر رکھا جاتا ہے۔ اگر بچوں کو مقررہ وقت سے زیادہ آکسیجن نہ ملتی تو بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ پولیس چوروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ مزید پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں: