ETV Bharat / state

Women Reservation Bill خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے، راہل - راجستھان کانگریس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد

راہل نے کہا، "ہم نے خواتین کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کی ہے، ہم نے پہلے بھی اس کی حمایت کی ہے، لیکن ہمارے دو تین سوالات ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) خواتین کے لیے ریزرویشن کیوں نہیں بنایا گ

راہل
راہل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 23, 2023, 8:03 PM IST

Updated : Sep 23, 2023, 8:08 PM IST

جے پور: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور خواتین ریزرویشن کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائے جانے اور خواتین کے لیے لائے گئے 33 فیصد ریزرویشن بل کو فی الفورلاگو کیا جانا چاہیے۔


راہل گاندھی ہفتہ کو یہاں راجستھان کانگریس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ ورکرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانگریس کارکنوں کو ببرشیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ببر شیر سکون سے بیٹھے ہوئے ہیں، یہ نفرت کا بازار نہیں، یہ محبت کی دکان ہے، یہاں کوئی انا اور نفرت نہیں ہے، محبت، عزت ہے اور پیار ہے، یہی فرق ہے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس میں اور دونوں میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔



راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں تقریر کی اور اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی کیونکہ انہیں ڈر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نام تبدیل کرنے کی بات کی گئی تھی جبکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انڈیا اور بھارت دونوں ایک ہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور بھارت کو لے کر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی لیکن اب انہیں معلوم ہوگیا کہ عوام اسے قبول نہیں کریں گے تو اب پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا اور اب خواتین کے ریزرویشن کی بات کی گئی۔



انہوں نے کہا، "ہم نے خواتین کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کی ہے، ہم نے پہلے بھی اس کی حمایت کی ہے، لیکن ہمارے دو تین سوالات ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) خواتین کے لیے ریزرویشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ آج خواتین کو 33 فیصد سیٹیں دی جا سکتی ہیں لیکن بہانے بنائے جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کا ریزرویشن آج سے نافذ ہو اور او بی سی خواتین کو بھی اس کا فائدہ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ویمن ریزرویشن بل میں او بی سی اور مسلم خواتین کو بھی نمائندگی ملنی چاہئے، جماعت اسلامی ہند


انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان کو وزیراعظم کے نوے افسر چلا رہے ہیں جو سیکرٹری ہیں۔ یہ نوے لوگ حکومت چلاتے ہیں، ساری طاقت ان کے ہاتھ میں ہے، ہندوستان کس طرف جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ان میں کتنے او بی سی لوگ ہیں جبکہ وزیر اعظم او بی سی کی بات کرتے ہیں۔ ان میں سے تین لوگ او بی سی کیٹیگری سے ہیں، وہ ہندوستان کے پانچ فیصد بجٹ پر فیصلے کرتے ہیں اور حکومت میں ان کی کوئی نہیں سنتا۔ انہوں نے کہا، 'میں نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھا کہ اس ملک میں او بی سی کے کتنے لوگ ہیں، دلت، قبائلی اور کس سماج کے کتنے لوگ ہیں۔ اس سوال کا جواب ذات پات کی مردم شماری سے ہی مل سکتا ہے۔ جب پارلیمنٹ میں اس بارے میں بات کی جاتی ہے تو بی جے پی لیڈر شور مچانے لگتے ہیں اور میری آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تاکہ ملک کے لوگوں کو یہ معلوم نہ ہو کہ ان نوے لوگوں میں سے صرف تین لوگ ہی او بی سی کیٹیگری کے ہیں۔
یواین آئی۔

جے پور: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور خواتین ریزرویشن کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائے جانے اور خواتین کے لیے لائے گئے 33 فیصد ریزرویشن بل کو فی الفورلاگو کیا جانا چاہیے۔


راہل گاندھی ہفتہ کو یہاں راجستھان کانگریس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ ورکرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانگریس کارکنوں کو ببرشیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ببر شیر سکون سے بیٹھے ہوئے ہیں، یہ نفرت کا بازار نہیں، یہ محبت کی دکان ہے، یہاں کوئی انا اور نفرت نہیں ہے، محبت، عزت ہے اور پیار ہے، یہی فرق ہے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس میں اور دونوں میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔



راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں تقریر کی اور اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی کیونکہ انہیں ڈر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نام تبدیل کرنے کی بات کی گئی تھی جبکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انڈیا اور بھارت دونوں ایک ہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور بھارت کو لے کر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی لیکن اب انہیں معلوم ہوگیا کہ عوام اسے قبول نہیں کریں گے تو اب پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا اور اب خواتین کے ریزرویشن کی بات کی گئی۔



انہوں نے کہا، "ہم نے خواتین کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کی ہے، ہم نے پہلے بھی اس کی حمایت کی ہے، لیکن ہمارے دو تین سوالات ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) خواتین کے لیے ریزرویشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ آج خواتین کو 33 فیصد سیٹیں دی جا سکتی ہیں لیکن بہانے بنائے جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کا ریزرویشن آج سے نافذ ہو اور او بی سی خواتین کو بھی اس کا فائدہ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ویمن ریزرویشن بل میں او بی سی اور مسلم خواتین کو بھی نمائندگی ملنی چاہئے، جماعت اسلامی ہند


انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان کو وزیراعظم کے نوے افسر چلا رہے ہیں جو سیکرٹری ہیں۔ یہ نوے لوگ حکومت چلاتے ہیں، ساری طاقت ان کے ہاتھ میں ہے، ہندوستان کس طرف جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ان میں کتنے او بی سی لوگ ہیں جبکہ وزیر اعظم او بی سی کی بات کرتے ہیں۔ ان میں سے تین لوگ او بی سی کیٹیگری سے ہیں، وہ ہندوستان کے پانچ فیصد بجٹ پر فیصلے کرتے ہیں اور حکومت میں ان کی کوئی نہیں سنتا۔ انہوں نے کہا، 'میں نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھا کہ اس ملک میں او بی سی کے کتنے لوگ ہیں، دلت، قبائلی اور کس سماج کے کتنے لوگ ہیں۔ اس سوال کا جواب ذات پات کی مردم شماری سے ہی مل سکتا ہے۔ جب پارلیمنٹ میں اس بارے میں بات کی جاتی ہے تو بی جے پی لیڈر شور مچانے لگتے ہیں اور میری آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تاکہ ملک کے لوگوں کو یہ معلوم نہ ہو کہ ان نوے لوگوں میں سے صرف تین لوگ ہی او بی سی کیٹیگری کے ہیں۔
یواین آئی۔

Last Updated : Sep 23, 2023, 8:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.