جیے پور: کورونا کی دوسری لہر کافی جان لیوا ثابت ہورہی ہے اور تمام احتیاط کے باوجود بھی ایک چھوٹی سی لاپرواہی کے نتیجے میں کورونا وائرس اپنی زد میں لے رہا ہے۔
جیے پور کے اسپیشل پولیس کمشنر ٹیم کے جاں باز انسپکٹر خلیل احمد خلجی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے کورونا کی زد میں آگئے۔
انسپکٹر خلیل احمد خلجی 5 اپریل سے ہسپتال میں بھرتی ہیں جہاں ان کا علاج چل رہا ہے اور ان کی حالت کافی نازک بنی ہوئی ہے۔ علاج کے دوران بھی اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہوئے انسپکٹر خلیل احمد خلجی نے عام لوگوں سے ایک پر جذباتی اپیل کے ساتھ ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالا ہے۔
ویڈیو میں انسپکٹر خلیل احمد خلجی نے عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسی وقت رام گنج میں ڈیوٹی کرتا تھا اور آپ سبھی لوگوں کو کورونا کے کے حوالے سے احتیاط برتنے کے لئے میسیج دیتا تھا، لیکن آج میں خود کورونا کی زد میں ہوں۔ تمام احتیاط کے باوجود بھی کچھ لاپرواہی رہی جس کی وجہ سے میں کورونا متاثر ہو گیا اور گزشتہ 5 اپریل سے ہسپتال میں بھرتی ہوں۔
جہاں میرا آکسیجن لیول 90 کے آس پاس ہے۔ میرے پھیپھڑے کافی خراب ہوگئے ہیں اور میری ریکوری بھی کافی آہستہ ہے۔ میرے لیے آپ سبھی اوپر والے سے دعا کریں اور ساتھ ہی میری آپ سبھی سے ہاتھ جوڑ کر التجا ہے کہ اس وبا کو ہلکے میں نہ لیں اور تمام احتیاط برتیں۔
میرے جیسا سمجھدار شخص آدمی بھی اس بیماری کی زد میں آکر ہسپتال پہنچ گیا ہے۔
جذباتی ہوکر انسپکٹر خلیل احمد خلجی نے یہ بھی کہا کہ زندگی اوپر والے کے ہاتھ میں ہے یہ ہمارا ایمان ہے، میں اپنا فرض پورا کرتے ہوئے جارہا ہوں، ہو سکتا ہے چلا جائوں، آپ لوگ اپنا دھیان رکھو۔ سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرو، ماسک لگائو، گھر اور محلے میں صاف صفائی اور سینیٹائیزیشن کرو، لگاتار ہاتھ دھوتے رہو، کھانا ساتھ بیٹھ کر مت کھائو۔ میرے ساتھ ہی میری اہلیہ اور میری دو بیٹی بھی کورونا کی زد میں آگئی تھی لیکن وہ اب صحیح ہو کر گھر چلی گئی ہیں۔ میری حالت میں آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے۔ آپ سبھی لوگ میرے لیے دعا کرو۔
میری ایک بار پھر آپ سبھی لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر التجا ہے کہ اس بار بیماری کو ہلکے میں نہ لیں اور احتیاط برتیں۔
یہ تمام باتیں کرونا متاثر انسپکٹر خلیل احمد خلجی نے اپنے ویڈیو میسیج میں کہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ سال 2020 کے آخر تک راجستھان میں 4000 سے زیادہ پولیس ملازمین کورونا متاثر ہوگئے تھے۔ جن میں 21 پولیس ملازمین اور ایک ہوم گارڈ کے جوان کی کورونا کی وجہ سے جان گئی تھی۔ وہیں کورونا کی دوسری لہر میں ایک بار پھر پولس اس کی زد میں آگئے ہیں۔