ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع عالمی شہرت یافتہ درگاہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ اجمیر شریف میں 811 واں عرس منعقد کیا جائیگا، اس موقع پر راجستھان کی کانگریس پارٹی کی اشوک گہلوت حکومت نے عرس میں بیرونی ریاستوں سے آنے والی مسافر بسوں کو ٹیکس میں راحت دینے کا اعلان کیا ہے، زائرین پر مشتمل ہر ایک بس پر رواں برس 4900 روپے رعایت ملے گی۔Announcement of tax concession for buses carrying pilgrims
سلطان الہند خواجہ غریب نواز کے 811وا عرس جنوری 2023 سے شروع ہوگا، عرس کے دوران ملک بھر سے کثیر تعداد میں عقیدت مندوں کے اجمیر پہنچنے کی امید ہے ،عرس کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کے پیش نظر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے دیگر ریاستوں سے زائرین کو لے کر آنے والی مسافر بسوں پر موٹر وہیکل ٹیکس اور واجب الادا سرچارج میں رعایت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے مطابق راجستھان موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ 1951 کے سیکشن 3 کے تحت گاڑیوں پر قابل ادائیگی ٹیکس میں 7000 روپے سے زیادہ کے تمام ٹیکسوں پر رعایت دی گئی ہے۔موٹر وہیکل ٹیکس اور سرچارج میں جزوی چھوٹ 15 جنوری سے 5 فروری تک یعنی صرف 22 دنوں کے لیے رہے گی۔
واضح رہے کہ بیرون ریاستوں سے عرس کے موقع پر اجمیر پہنچنے والیمسافر بسوں پر 1600 روپے موٹر وہیکل ٹیکس لگایا جاتا ہے اور یہ ٹیکس کم از کم 5 دن کے لیے جمع کرنا ضروری ہے۔ عرس پر آنے والی بسیں کم از کم 7 دن ٹھہرتی ہیں۔ ایسی صورت حال میں ہر گاڑی پر 11,200 روپے ٹیکس اور 700 روپے سرچارج سمیت کل 11,900 روپے آتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے فیصلے سے غیر مسافر بسوں پر صرف 7000 روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ اس کے ساتھ فی بس 4900 روپے کی رعایت ملے گی۔
مزید پڑھیں:118th URS Mubarak اجمیر عرس کے انتظامات سے متعلق اہم میٹنگ