راجستھان اے ٹی ایس اینڈ انٹلیجنس کی جے پور یونٹ نے پاک بھارت بین الاقوامی سرحد سے متصل جیسلمیر میں چندن فیلڈ فائرنگ رینج کے قریب ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے جس کا تعلق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے بتایا جا رہا ہے، جس کے سبب یہ معاملہ علاقے میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
خفیہ ایجنسی کے ذرائع کے مطابق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایجنٹ نے پہلے فیس بک کے ذریعہ نوجوان سے دوستی کی اور بعد میں واٹس ایپ پر بات چیت شروع کی، خاص بات یہ ہے کہ مذکورہ نوجوان چندن علاقے میں آتا رہتا تھا، جہاں بھارتی فوج کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں اس کے پاس زیادہ معلومات ہونے کے سبب ایجنٹ اسے مسلسل اپنے جال میں پھنساتا رہا، جس کے بعد وہ ہنی ٹریپ کا شکار ہوگیا۔
بتایا جارہا ہے کہ واٹس ایپ کالنگ کے دوران ایجنٹ نے نوجوان کی تصاویر لے لی، جس کے بعد اس کو بلیک میل کرنا شروع کردیا اور اس سے معلومات فراہم کرنا شروع کردیا۔ اب تک کی گئی تفتیش کے مطابق مبینہ جاسوس کے پاس پاکستان سے فون آتا تھا اور بات چیت کے بعد وہ کال کو ڈیلیٹ کر دیتا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ ملزم نوجوان خفیہ ایجنسیوں کے نشانہ پر تھا۔ پیر کے روز اے ٹی ایس سمیت دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسے گرفتار کرلیا۔ فی الحال جیسلمیر میں ایجنسیوں کی مشترکہ تفتیش جاری ہے۔ سیکیورٹی ایجنسیاں ملزم نوجوان سے تفتیش میں یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ اس نے اب تک پاکستان کے ایجنٹ کو کیا معلومات دی ہیں۔