ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اردو کے ساتھ دوہرا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے، اس لیے ریاست میں اردو زبان دم توڑتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
امین قائم خانی نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ساتھ وزیر تعلیم گویند سنگھ ڈوٹاسرا پر الزام لگاتے ہوئے کہ وہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔اردو تعلیم کو فروغ دینے کی بجائے اُردو کو ختم کرنے کا کام کرتے ہوئے نظر آ رہیں ہیں۔
قائم خانی کا کہنا ہے کی ریاستی حکومت کی جانب سے انتخابی منشور میں وعدے اور دعوے تو بڑے بڑے کیے گئے تھے لیکن زمینی سطح پر کسی طرح کا کوئی بھی کام اردو سے متعلق نہیں ہو پا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:جے پور: پولیس نے مسلم جوڑے کا نکاح کروایا
انہوں نے کہا کہ ریاست میں اردو کی درسی کتابیں اسکولوں میں دستیاب نہیں ہیں، اُردو تعلیم کے اساتذہ کی نوکریاں بھی نہیں ہو رہی ہیں۔
قائم خانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ کی جو اسامی نکالی گئیں ہیں اس میں اردو اساتذہ کی بھی اسامی نکالی جائے۔
انہوں نے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے یوم اردو کے موقع پر وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اردو کی کتابیں بچوں کو فراہم کروائی جائیں تاکہ بچے درس گاہیں میں بسہولت تعلیم حاصل کر سکیں۔