ریاست راجستھان کے ضلع کوٹہ میں واقع لکشمی پورہ پنچایت میں گزشتہ کئی برس سے پانی کا مسئلہ برقرار تھا۔
خواتین پانی بھرنے کے لئے سرکاری نلوں کے بھروسے اپنے نمبر کا انتظار کرتی تھیں۔
اس بار پنچایت انتخابات سے قبل، کسی شخص کے اقدام سے گاؤں میں پانی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوگیا۔
اس گرام پنچایت میں کل ووٹرز 2 ہزار 610 ہیں ، جن میں 1 ہزار 374 مرد اور 1 ہزار 236 خواتین ووٹر ہیں۔ سرپنچ کے انتخابات کے دوران گاؤں والے پانی کا مسئلہ امیدواروں کے سامنے رکھا جاتا ہے، لیکن مسئلہ دور نہیں ہوا۔
جس کے بعد پنچایت انتخابات سے قبل گومان سنگھ نے اپنے ذاتی رقم سے گاؤں کے ہر وارڈ اور چوراہے پر ٹیوبویل سمیت 50 نجی پانی کے ٹینک لگوا دیم گئی۔
اب اس گاؤں میں پانی کے مسئلے پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ جس کے بعد گاؤں کے لوگوں نے اپنی توقعات پر پورا اترنے پر بھاری ووٹوں سے گمان سنگھ کو کامیاب بنایا۔
وہیں مقامی باشندہ روی کماوت کا کہنا ہے کہ سرپنچ انتخابات سے قبل گمان سنگھ نے پنچایت کے ہر وارڈ اور چوراہے پر پانی کے ٹینک لگائے تھے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے لکشمی پورہ گاؤں میں سرپنچ گمان سنگھ سے بات چیت کی۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ 'میں گزشتہ 15 برسوں سے اس پنچایت میں سرپنچ کے عہدے پر ہوں۔ اس وقت پانی کی پریشانی پر کام نہیں کرسکا۔ جیسے ہی اس علاقے میں تعمیر ہونے والی شاہراہ کے سڑک میری زمین آئی تو اس کے لیے مجھے 5 کروڑ ملے۔
گومان سنگھ کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں نے مجھ پر اعتماد کرکے سرپنچ بنایا ہے۔ اب اس پنچایت میں پانی کے مسئلے پر مکمل طور پر قابو پانے کے لئے، میں ایم ایل اے سے بات کروں گا اور گھر گھر نل کے کنیکشن پہچانے کا کام مکمل کروں گا۔