خواجہ کے شہر میں جو بھی آتا ہے، وہ سوہن حلوے ضرور لے کر جاتا ہے۔ یہاں کے حلوے کا جلوہ ہے۔ حلوے کا ذائقہ ہی ایسا ہوتا ہے کہ آپ اس کی جانب کھینچے چلے جاتے ہیں۔ خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر آنے والے ہر زائرین کو تبرک کے طور پر خادم سوہن کا حلوہ پیش کرتے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد حلوہ بیچنے والوں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
دراصل ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد مذہبی مقامات کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ اسی کے تحت ابھی تک خواجہ کی غریب نواز کی درگاہ کو عام لوگوں کے لیے بند رکھا گیا ہے۔ وہیں درگاہ علاقے کے آس پاس سوہن حلوہ کی 70 سے 80 دکانیں ہیں، یہاں کی بیشتر دکانیں بند ہیں۔ جو دکانیں کھلی بھی ہیں ان دکانداروں کو گاہکوں کا انتظار ہے۔
خادم ایس ایف حسن چشتی نے بتایا کہ درگاہ علاقے کے آس پاس کے تمام تاجروں کی تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ اجمیر سے ملک اور بیرون میں سوہن حلوے کی مانگ خوب رہتی ہے۔
غورطلب ہے کہ اس حلوے کی خاصیت یہ ہے کہ تقریباً تین سے چار ماہ تک خراب نہیں ہوتا ہے۔
ایک مقامی دکاندار نے بتایا کہ سوہن حلوہ مختلف اقسام کا ہوتا ہے۔ اقسام کے حساب سے سوہن حلوہ 140 روپیہ کلو سے شروع ہو کر 400 روپیہ کلو تک فروخت ہوتا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ درگاہ سے ان کی روزی روٹی چلتی ہے۔ جب تک درگاہ شریف میں لوگوں کی آمد و رفت شروع نہیں ہوگی، تب تک ان کا کاروبار بھی نہیں چلے گا۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے سبب انہیں لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔ اگست، مئی اور جون میں خواجہ کی درگاہ پر زائرین کثیر تعداد میں آتے ہیں۔ خواجہ کی زیارت کر لوگ سوہن حلوہ بھی یہاں سے خرید کر لے جاتے ہیں، لیکن اس وبا سے ان کے کاروبار کو متاثر کر دیا ہے۔