ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں رکن اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملے میں آج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک آڈیو کلپ کے بعد حکومت کے چیف وہپ مہیش جوشی کی جانب سے خصوصی آپریشن گروپ (ایس او جی) میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
جن میں پہلی ایف آئی آر میں کانگریس اور بی جے پی کے دو وزرا نیز جے پور کے ایک رہائشی کا حوالہ دیا گیا ہے۔ لہذا دوسری ایف آئی آر میں کسی خاص شخص کا ذکر نہیں ہے۔
ایس او جی کے اے ڈی جی اشوک راٹھور کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں جن کا ذکر کیا گیا ہے، وہ اس پورے معاملے میں ان لوگوں کا کیا کردار ہے اس کی تحقیقات کریں گے۔
اے ڈی جی اشوک راٹھوڑ نے کہا کہ آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ان لوگوں کی آواز آڈیو کلپ میں سنائی دے رہی ہے، ان لوگوں نے اس سے صاف انکار کر دیا ہے، اور انہوں نے آڈیو کلپ فرضی بتایا ہے، اس لیے اب اس آڈیو کلپ میں آواز کس کی ہے اس کی سچائی کی جانچ کرنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو کلپ کی سچائی کی جانچ کے لیے صوتی نمونہ لینا ضروری ہے اس لیے ایس او جی کی جانب سے عدالت میں آواز کے نمونے لینے کی اپیل کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس کے ساتھ دیر شام تک ایس او جی کی ایک ٹیم آڈیو کلپ کی جانچ کے سلسلے میں شواہد اکٹھا کرنے کے لیے جے پور سے مانیسر کے لیے بھی روانہ ہوگی۔
اے ڈی جی اشوک راٹھور کا کہنا ہے کہ آواز کے نمونے کے بارے میں جن لوگوں پر الزام لگایا گیا ہے ان کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔
ایس او جی نے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات کی جارہی ہیں اور تفتیش میں جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس پر ایس او جی کام کرے گی۔