ایس او جی نے نوٹس بھیج کر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ سے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملے میں بیان درج کرانے کے لیے وقت، تاریخ اور جگہ کے بارے میں آگاہ کرنے کو کہا ہے۔
ایس او جی کے ذریعے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کے معاملے میں 10 جولائی کو ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ہی وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کو یہ نوٹس ریسرچ افسر کے ذریعے نوٹس بھیجا گیا ہے۔
اراکین اسمبلی خرید و فروخت معاملے کی جانچ کے لیے ایس او جی اے ڈی جی اشوک راٹھور کے ذریعے اسپیشل ونگ کی تشکیل کی گئی ہے، جس میں اے ٹی ایس کے افسران کو شامل کیا گیا ہے۔
اس پورے معاملے کی جانچ کر رہے ایسرچ افسر اے ٹی ایس کے ایڈیشنل ایس پی ہری پرساد کے ذریعے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ کو دفعہ 160 کے تحت نوٹس بھیجا گیا ہے۔
دفعہ 160 کے تحت دھوکہ کرنے کے معاملات کی جانچ کی جاتی ہے۔ نوٹس میں اس بات کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ایس او جی کے ذریعے 10 جولائی کو آئی پی سی کی دفعہ 124 اے اور 120 بی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جس پر تحقیق کی جاری ہے اور تحقیق کے لئے بیانات درج کرنا ہیں۔ بیان درج کرانے کے لیے ، وقت، تاریخ اور جگہ کے بارے میں آگاہ کریں تاکہ بیان درج کیے جا سکیں۔
ایس او جی کے ذریعے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو بھیجے گئے نوٹس کی کاپی آج سوشل میدیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے جو سیاسی گلیاروں میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔