ETV Bharat / state

دودھ بیچنے میں بھی سوشل ڈسٹنسنگ

author img

By

Published : May 6, 2020, 6:40 PM IST

ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مسلسل اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ لوگ آپس میں سوشل ڈسٹنسنگ بنائے رکھیں۔

دودھ بیچنے میں بھی سوشل ڈسٹنسنگ
دودھ بیچنے میں بھی سوشل ڈسٹنسنگ

اس کے لیے لاک ڈاؤن میں دوکانوں کے آگے کئی طرح کے عمل بھی جاری ہیں۔ جودھ پور میں دودھ بیچنے میں بھی ایک شخص نے منفرد طریقہ اپنایا ہے جس میں دودھ لینے والے اور دینے والے کے درمیان آپ ہی ایک میٹر کا فاصلہ ہو جاتا ہے۔

شہر کے سردارپور سے تعلق رکھنے والے سنجے دودھ کا کاروبار کرتے ہیں۔ وہ ہر روز اپنی موٹر سائلکل پر دودھ کے ڈرم لاد کر جاتے ہیں اور گلی محلے میں اس کو بیچتے ہیں۔ کورونا انفیکشن کا دور شروع ہوا تو ان کو بھی لگا کہ کوئی بھی شخص دودھ لینے والا نہ تو ان کے ڈرم کے نزدیک آئے اور نہ ہی انہیں خود اس کے نزدیک جانا پڑے ورنہ دونوں حالت میں دودھ دینے والے اور دودھ لینے والے کو انفیکشن کا خطرہ ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔

اس کے لیے سنجے نے اپنی ڈرم کے اوپر ہی ایک لکڑی کے سہارے ایک میٹر کا پائپ جوڑا اور پائپ کے ایک منھ پر بڑا کیما لگا دیا جس میں وہ دودھ لینے والے کے سامنے ناپ کے دودھ بھر کر اس کے برتن میں انڈیل دیتے ہیں اور دودھ ایک میٹر دوری پر لینے والے کے برتن میں گرتا ہے۔ سنجے کا یہ کارنامہ دیکھنے میں دلچسپ ہے۔

سنجے کہتے ہیں کہ کورونا وائرس سے بجنے کے طریقے تو نکالنے ہی پڑیں گے۔ میں نے سوشل ڈیسٹنسنگ کا فارمولہ اپنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جودھ پور میں اور ان کے 700 سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ اس میں کئی دودھ والے بھی متاثر ہوئے ہیں۔

اس کے لیے لاک ڈاؤن میں دوکانوں کے آگے کئی طرح کے عمل بھی جاری ہیں۔ جودھ پور میں دودھ بیچنے میں بھی ایک شخص نے منفرد طریقہ اپنایا ہے جس میں دودھ لینے والے اور دینے والے کے درمیان آپ ہی ایک میٹر کا فاصلہ ہو جاتا ہے۔

شہر کے سردارپور سے تعلق رکھنے والے سنجے دودھ کا کاروبار کرتے ہیں۔ وہ ہر روز اپنی موٹر سائلکل پر دودھ کے ڈرم لاد کر جاتے ہیں اور گلی محلے میں اس کو بیچتے ہیں۔ کورونا انفیکشن کا دور شروع ہوا تو ان کو بھی لگا کہ کوئی بھی شخص دودھ لینے والا نہ تو ان کے ڈرم کے نزدیک آئے اور نہ ہی انہیں خود اس کے نزدیک جانا پڑے ورنہ دونوں حالت میں دودھ دینے والے اور دودھ لینے والے کو انفیکشن کا خطرہ ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔

اس کے لیے سنجے نے اپنی ڈرم کے اوپر ہی ایک لکڑی کے سہارے ایک میٹر کا پائپ جوڑا اور پائپ کے ایک منھ پر بڑا کیما لگا دیا جس میں وہ دودھ لینے والے کے سامنے ناپ کے دودھ بھر کر اس کے برتن میں انڈیل دیتے ہیں اور دودھ ایک میٹر دوری پر لینے والے کے برتن میں گرتا ہے۔ سنجے کا یہ کارنامہ دیکھنے میں دلچسپ ہے۔

سنجے کہتے ہیں کہ کورونا وائرس سے بجنے کے طریقے تو نکالنے ہی پڑیں گے۔ میں نے سوشل ڈیسٹنسنگ کا فارمولہ اپنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جودھ پور میں اور ان کے 700 سے زیادہ معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ اس میں کئی دودھ والے بھی متاثر ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.