اس دوران مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ مرکزی حکموت کے ذریعے لائے گئے یو اے پی قانون کو واپس لیا جائے۔
وہیں پی یو سی ایل تنظیم کی سیکرٹری کویتا سیریواستو نے کہا کہ آج تو ہم بس مہم کا آغاز کر رہے ہیں اور چھوٹا سا احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں، آنے والے وقت میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اٹین سوامی کو انصاف دیا جائے، ملک مخالف قانون اور یو اے پی اے کو ختم کیا جائے، تمام سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔
وہیں جماعت اسلامی ہند کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اقبال صدیقی نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں موجودہ حالات ہیں، وہ صحیح نہیں ہیں اور جو بھی مرکزی حکومت کے خلاف آواز بلند کرتا ہے اس کے خلاف جھوٹے مقدمہ درج کئے جارہ ہیں، بے قصوروں کو جیل میں بند کیا جا رہا ہے اور قانون میں تبدیلیا کی جا رہی ہے جو غلط ہے، اس لئے ہم لوگ احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اگر کوئی غلط فیصلہ لیتی ہے تو اسی طرح سے ہم لوگ مہم کا آغاز کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اجمیر: 10 لاکھ رہائشی اور کمرشل لیز جاری کرنے کا اعلان
اس دوران مختلف سماجی تنظیموں کے ذمہ داران عہدیداران اور دیگر لوگ موجود رہے، یہاں پر کسی طرح سے کوئی ماحول خراب نہ ہوں اس لئے کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو بھی تعنات کیا گیا ہے۔