اجمیر: اس سلسلے میں مہامنڈلیشور ہنسرام اُداسی نے کہا کہ اگر اب کسی مندر میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے تو سناتن دھرم کے لوگ بھی درگاہوں اور مساجد میں جا کر رامدھونی لگائیں گے۔Sanatan Dharam Make Controversial Statement Over Religious Events In Ajmer
انہوں نے کہا کہ ہندو مت سے محبت کرنے والوں کو گنگا جمنی تہذیب کا سبق سکھانے سے پہلے لوگوں کو ان کی طرف بھی دیکھنا چاہیے۔ افطار پارٹی اکثر مندروں میں گنگا جمنی تہذیب کے نام سے منعقد کی جاتی ہے۔ لیکن آج تک کسی بھی مسجد میں ہندو مذہبی پروگرام منعقد نہیں کئے گئے۔ہم میں اور ان میں فرق ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو مسلم معاشرے کے آباؤ اجداد بھی ہندو تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہندو ہونے کے باوجود درگاہ پر جاتے اور جھکتے ہیں وہ پست ذہنیت کے شکار ہیں۔
مزید پڑھیں:Yogi To Meet Mohan Bhagwat یوگی آدتیہ ناتھ آج موہن بھاگوت سے ملاقات کریں گے
اس میٹنگ میں جادو دربار اُداسین آشرم کے مہامنڈلیشور ہنسرام اُداسین کے علاوہ، تیرتھراج پشکر میں واقع شانتانند اُداسین آشرم کے مہنت ہنومان رام، ایشور منوہر، اُداسین آشرم کے مہنت سوروپ داس، کشن گڑھ کے سوامی شیام داس، راجکوٹ کے سوامی امر داس، راجکوٹ کے سوامی شیام داس اور دیگر موجود تھے۔ بہت سے سنت اور سناتن سے محبت کرنے والے موجود تھے۔ ۔Sanatan Dharam Make Controversial Statement Over Religious Events In Ajmer