کانگریس ذرائع نے بتایا کہ پائلٹ نے جب کانگریس قیادت کے سامنے اپنی بات رکھی تو اس دوران وہاں پرینکا واڈرا بھی موجود تھیں۔
دونوں سینیئر رہنماؤں نے سنجیدگی سے سچن پائلٹ کی بات سنی اور ریاست میں کانگریس کی مضبوطی کے لئے تنازعہ ختم کرکے ان سے متحد ہوکر کام کرنے کے لئے کہا۔
جب سچن پائلٹ نے اپنا مسئلہ ان کے سامنے رکھا تو کانگریس لیڈروں نے ان کی بات نہایت سنجیدگی سے سنتے ہوئے ان کے مسئلہ پر مثبت طورپر غور کرنے کے اشارے دیے۔
ذرائع نے بتایا کہ سچن پائلٹ دو دن سے دہلی میں ہیں اور وہ کانگریس کے کئی دیگر سینئر لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے بھی ملے۔
وینوگوپال کو کانگریس اشوک گہلوت کے راجستھان کا وزیراعلیٰ بننے کے بعد تنظیم کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ کانگریس قیادت نے سچن پائلٹ کو بڑی ذمہ داری دینے کے بھی اشارے دیے ہیں۔
راجستھان میں اپنی ہی پارٹی کی حکومت گرانے کی سازش رچنے اور اپنی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کرنے کے الزامات سے گھرے سچن پائلٹ کی کانگریس اعلی کمان سے ملاقات کو بڑے واقعہ کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
پائلٹ کا ابھی بھی پارٹی میں خیر مقدم ہے: رگھوویر مینا
پارٹی سے انہیں باہر کرنے پر آمادہ رہنماؤں کو پیغام دینے اور اپنا راستہ صاف کرنے میں مصروف کانگریس لیڈروں کے خلاف سچن پائلٹ کا یہ بڑا سیاسی داؤ سمجھا جارہا ہے۔
دریں اثنا، کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کو یہ حکم دیا ہے کہ اس تنازع کا باریکی سے مشاہدہ کر اسے حل کرنے کے لیے تین رکنی کمیٹی کی تشکیل کی جائے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے سچن پائلٹ تنازع نیز باغی اراکین اسمبلی کے معاملے کو حل کرنے کے لیے سہ رکنی کمیٹی کی تشکیل کی تصدیق کی ہے۔
اب یہ بات یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ راجستھان میں کانگریس سے نکالے گئے اور الگ گروپ بنانے والے سابق نائب وزیراعلی سچن پائلٹ اور پارٹی اعلی کمان کے مابین صلح کی بات چیت نتیجہ خیز ہوگی۔
مسٹر پائلٹ گروپ کے ایک رکن اسمبلی بھنور لال شرما نے آج وزیراعلی اشوک گہلوت سے ملاقات کرکے گلے شکوے دورے ہونے کا دعوی بھی کیا ہے۔ مسٹر شرما نے کہا کہ علاقہ کی ترقی پر ان کی ناراضگی تھی لیکن بات چیت کے بعد سب ٹھیک ہوگیا ہے۔
ایک آڈیو میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی بات چیت میں مسٹر شرما کا نام آیا تھا۔ اس سلسلہ میں ایس او جی نے ان سے پوچھ گچھ کرنے کی کئی بار کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی۔
مسٹر شرما نے امید ظاہر کی کہ پائلٹ سمیت الگ گروپ بنانے والے تمام 19 اراکین اسمبلی واپس جے پور آجائیں گے اور حکومت کو حمایت دیں گے۔ انہوں نے وزیراعلی اشوک گہلوت کی قیادت پر اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ پوری طرح سے مسٹر گہلوت کے ساتھ ہیں۔
خیال رہے کہ راجستھان میں گہلوت حکومت تقریباً ایک مہینہ سے سیاسی بحران کا شکار ہے۔ اسے آج راحت ملی ہے۔ مسٹر گہلوت کے سامنے اب 14 اگست کو اسمبلی اجلاس میں اکثریت ثابت کرنے کا اب کوئی چیلنج نہیں ہوگا۔