ETV Bharat / state

راجستھان ہائی کورٹ کے فیصلے سے کانگریس کو راحت - بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کے انضمام پر اسٹے لگایا جائے گا کہ نہیں

راجستھان ہائی کورٹ نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے چھ اراکین اسمبلی کے کانگریس میں انضمام کے معاملے پر بی جے پی رہنما مدن دلاور کی دائر کردہ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کانگریس کو بڑی راحت دی ہے اور معاملے کو سنگل بینچ کے حوالے کر دیا ہے۔

congress relieved by rajasthan high court decision
راجستھان ہائی کورٹ کے فیصلے سے کانگریس کو راحت
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 4:36 PM IST

راجستھان اسمبلی انتخابات کے بعد بی ایس پی نے اپنے چھ اراکین اسمبلی کے ساتھ کانگریس کی حمایت کی تھی۔ یہ چھ اراکین اسمبلی بعد میں کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ ان اراکین کے خلاف بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اسپیکر سے شکایت کی تھی اور نااہلی کے لیے ان چھ اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

راجستھان ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے آج بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ممبران اسمبلی کے معاملے کو سنگل بینچ کے حوالے کر دیا ہے۔ سنگل بینچ میں بی ایس پی کی درخواست کی سماعت کی جا رہی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کے انضمام پر روک لگائی جائے۔ اب سنگل بنچ 11 اگست کو فیصلہ کرے گا کہ کیا کانگریس میں بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کے انضمام پر اسٹے لگایا جائے گا کہ نہیں۔

اس کے ساتھ ہی ڈویژنل بینچ نے ہدایت کی ہے کہ بی ایس پی کے سابق اراکین اسمبلی کو اخباروں کے توسط سے نوٹس بھیجا جائے، اور اگر وہ ریزارٹ میں قیام پذیر ہیں تو انہیں متعلقہ ضلع کے ایس پی کے ذریعہ نوٹس کے ذریعہ مطلع کیا جائے۔

'طاقت کا غلط استعمال ہورہا ہے'

اس سے قبل گذشتہ روز ہائی کورٹ نے بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کے کانگریس میں انضمام کے معاملے پر دلاور اور بی ایس پی کے قومی سیکریٹری ستیش مشرا کی طرف سے دائر اپیلوں کی بنیاد پر ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

دونوں نے ایک ہی بینچ کے جج کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ کے اعلی ڈویژن بینچ سے رجوع کیا تھا جس میں بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کی حیثیت سے کانگریس کے مقننہ ممبران کی حیثیت سے روکنے سے انکار کر دیا تھا۔ دونوں فریق نے ستمبر سنہ 2019 میں اسپیکر سی پی جوشی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی رٹ پٹیشنز دائر کی تھیں جس میں بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کو کانگریس میں انضمام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

سنگل بینچ نے 30 جولائی کو اسپیکر، سیکریٹری اسمبلی اور چھ اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 11 اگست کو جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی تاہم اس کے باوجود عدالت نے کوئی عبوری راحت نہیں دی تھی۔ پارٹیوں نے کانگریس کے قانون سازوں کی حیثیت سے ایوان میں ہونے والی کارروائی میں چھ اراکین اسمبلی کی شرکت پر روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد، بی جے پی کے رکن اسمبلی اور بی ایس پی نے منگل کے روز علیحدہ اپیلیں دائر کی تھیں اور بینچ کے سامنے اس اپیل کی فوری شنوائی کی مانگ کی تھی۔

بتا دیں کہ بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی سندیپ یادو، واجب علی، دیپ چند کھیریا، لکھن مینا، جوگیندر آوانا اور راجندر گڈھا نے گذشتہ برس ستمبر میں کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

راجستھان اسمبلی انتخابات کے بعد بی ایس پی نے اپنے چھ اراکین اسمبلی کے ساتھ کانگریس کی حمایت کی تھی۔ یہ چھ اراکین اسمبلی بعد میں کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔ ان اراکین کے خلاف بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اسپیکر سے شکایت کی تھی اور نااہلی کے لیے ان چھ اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

راجستھان ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے آج بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ممبران اسمبلی کے معاملے کو سنگل بینچ کے حوالے کر دیا ہے۔ سنگل بینچ میں بی ایس پی کی درخواست کی سماعت کی جا رہی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کے انضمام پر روک لگائی جائے۔ اب سنگل بنچ 11 اگست کو فیصلہ کرے گا کہ کیا کانگریس میں بی ایس پی کے اراکین اسمبلی کے انضمام پر اسٹے لگایا جائے گا کہ نہیں۔

اس کے ساتھ ہی ڈویژنل بینچ نے ہدایت کی ہے کہ بی ایس پی کے سابق اراکین اسمبلی کو اخباروں کے توسط سے نوٹس بھیجا جائے، اور اگر وہ ریزارٹ میں قیام پذیر ہیں تو انہیں متعلقہ ضلع کے ایس پی کے ذریعہ نوٹس کے ذریعہ مطلع کیا جائے۔

'طاقت کا غلط استعمال ہورہا ہے'

اس سے قبل گذشتہ روز ہائی کورٹ نے بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کے کانگریس میں انضمام کے معاملے پر دلاور اور بی ایس پی کے قومی سیکریٹری ستیش مشرا کی طرف سے دائر اپیلوں کی بنیاد پر ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

دونوں نے ایک ہی بینچ کے جج کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ کے اعلی ڈویژن بینچ سے رجوع کیا تھا جس میں بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کی حیثیت سے کانگریس کے مقننہ ممبران کی حیثیت سے روکنے سے انکار کر دیا تھا۔ دونوں فریق نے ستمبر سنہ 2019 میں اسپیکر سی پی جوشی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی رٹ پٹیشنز دائر کی تھیں جس میں بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی کو کانگریس میں انضمام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

سنگل بینچ نے 30 جولائی کو اسپیکر، سیکریٹری اسمبلی اور چھ اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 11 اگست کو جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی تاہم اس کے باوجود عدالت نے کوئی عبوری راحت نہیں دی تھی۔ پارٹیوں نے کانگریس کے قانون سازوں کی حیثیت سے ایوان میں ہونے والی کارروائی میں چھ اراکین اسمبلی کی شرکت پر روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد، بی جے پی کے رکن اسمبلی اور بی ایس پی نے منگل کے روز علیحدہ اپیلیں دائر کی تھیں اور بینچ کے سامنے اس اپیل کی فوری شنوائی کی مانگ کی تھی۔

بتا دیں کہ بی ایس پی کے چھ اراکین اسمبلی سندیپ یادو، واجب علی، دیپ چند کھیریا، لکھن مینا، جوگیندر آوانا اور راجندر گڈھا نے گذشتہ برس ستمبر میں کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.