یہ معاملہ بارا ضلع کے کشن گنج تھانہ میں پیش آیا جب یہ دونوں نوجوان غیر قانونی طریقے سے کان کنی کا کام کر رہے تھے لیکن اچانک مٹی کے کھسکنے سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
اطلاع کے مطابق دولتپور گاؤگھاٹ کا رہائشی 20 سالہ سریش اور 18 سالہ رام جی لالا مٹی اور ریت کھودنے کے لیے محکمہ جنگلات کی زمین پر گئے تھے۔جہاں مٹی کے نیچنے دبنے سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
اس معاملے کی جانکاری کشن گنج تھانہ کو دی گئی ۔ گشن گنج تھانہ کے افسر راجیندر مینا نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔
مقامی لوگوں نے انہیں سریش اور رام جی لالا کی مٹی میں دب جانے کی جانکاری دی۔ان دونوں کی لاشوں کو مقامی لوگوں نے پولیس کے آنے سے پہلے ہی نکال دیا تھا۔
پولیس کے مطابق زمین میں 7 فٹ تک مٹی اور اس کے بعد ریت نکلتی ہے ایسے میں لوگ ریت کو نکالنے کے لیے پہلے مٹی کو ہٹاتےہیں، جس کی وجہ سے سرنگ نما ایک جگہ بن جاتی ہے ۔سریش اور رام جی لالا نے بھی ایسے ہی مٹی کھودنے کا کام شروع کیا تھا ۔کھدائی کے دوران ایک شخص باہر بیٹھا ہوا تھا اور ایک شخص کھدائی کا کام کررہا تھا، تبھی اچانک مٹی کھسکنے لگی اور اس میں سریش اور رام جی لالا دب گئے۔
پولیس نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ساتھ میں پولیس یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کررہی کہ یہ دونوں کسی دیگر ٹریکٹر ٹرائیور کے ساتھ مزدوری کرنے گئے تھے یا خود ہی مٹی اور ریت کی غیر قانونی کان کنی کرنے پہنچے تھے۔