بھارت میں مسلسل ماب لنچنگ کے نام پر ایک خاص طبقے کو نشانہ بنائے جانے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
یونیورسٹی کے طلبا نے مطالبہ کیا: 'بے گناہوں کا قتل جب تک روکا نہیں جاتا، اس وقت تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے'۔
ان طلبا کے ہاتھ تختیاں تھیں۔ ان میں لکھا ہوا تھا کہ قصورواروں کو سزا دو۔'
یونیورسٹی طلبا کے مطابق گلی، محلوں میں ہونے والے احتجاج کو میڈیا ہائی لائٹ نہیں کرتا اور جو مطالبہ ہوتا ہے وہ ذمہ داروں تک نہیں پہنچ پاتی۔
طلبا رہنما ابراہیم ناگوری نے بتایا کہ ملک میں جس طرح سے دلتوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ نہایت افسوسناک ہے۔
ناگوری کا کہنا ہے کہ بھارت کی آزادی کے وقت مسلمانوں نے بھی کافی زیادہ تعاون کیا تھا، 'ہمارے پاس پاکستان جانے کا آپشن بھی تھا، لیکن ہم نے بھارت کو اختیار کیا۔