آسام میں دوسرے مرحلے کی تشہیر کے لیے وزیر اعلی اشوک گہلوت گوہاٹی پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا کوئی وژن نہیں ہے، مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومت نے آسام کی صنعت کاری کو برباد کردیا ہے۔
اشوک گہلوت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سوال کیا کہ ایز آف ڈوئنگ بزنس ایکٹ 2016 کے تحت آسام نے کیا حاصل کیا؟ گہلوت نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے شروع کیے گئے ایز آف ڈوئنگ بزنس پورٹل پر کم از کم 35000 درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور 20000 درخواستوں کا ایک بیک بلاگ تھا اور حکومت کے پاس آسام میں صنعت کو فروغ دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
وزیر اعلی گہلوت نے کہا کہ بی جے پی حکومت آسامی شناخت کے تحفظ، خواتین کا احترام، چائے کارکنوں کو مناسب حقوق دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، خاص طور پر یہ آسام کے نوجوانوں کے ساتھ انصاف کرنے سے لاعلم رہی ہے۔ آسام کے عوام نے کانگریس پارٹی کی 5 گارنٹیوں پر اپنے یقین کا اعادہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ذریعہ تقسیم اور نفرت کی سیاست کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت 9 پبلک انٹرپرائزیز کی نیلامی کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ اے آئی ڈی سی، آسام اسٹیٹ ہینڈلوم کارپ لیمیٹیڈ، موری گاؤں آسام اسپون سلک مل، ناگدا آسام اسٹیٹ وونگ اینڈ کنسٹرکشن کارپ لیمیٹیڈ، آسام سیمنٹ لیمیٹیڈ کے ذریعہ آسام کنڈکٹرس اینڈ ٹیوبس لیمیٹیڈ، آسام پاورلوم ڈیپ کارپ لیمیٹیڈ کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔
گہلوت نے ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ آسام اور مغربی بنگال کے انتخابی نتائج بی جے پی اور اس کے فاشسٹ نظریہ کو جھٹکا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ راجستھان میں کیا ہوا۔ ہم خدا کے فضل سے بچ گئے تھے۔ بی جے پی دنیا کی سب سے دولت مند پارٹی ہے۔ انہوں نے انتخابی بانڈ شروع کردیئے ہیں اور 90 فیصد رقم بی جے پی کو جارہی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس انتخابات کے بعد اپنے تمام اراکین اسمبلی کو ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوسکے گی۔ گہلوت نے کہا کہ کانگریس کے تمام نومنتخب اراکین پارٹی میں ہی رہیں گے ، کیونکہ ریاست کے عوام نے آسام میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے 'بد نظمی' کو دیکھا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے حالیہ برسوں میں منی پور، گوا، کرناٹک اور مدھیہ پردیش میں 'دھوکہ دہی' کے ذریعہ حکومتیں تشکیل دی ہیں۔