ETV Bharat / state

Rajasthan Assembly Election مودی حکومت کی تمام باتیں کھوکھلی، پرینکا گاندھی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 25, 2023, 7:57 PM IST

مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے وزیر اعظم کے سفر کے لیے 16,000 کروڑ روپے کے دو ہوائی جہاز خریدے۔ 20 ہزار کروڑ روپے کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت قبل از وقت بنائی گئی، لیکن کسانوں کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ سرکاری ملازمین کی پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔

پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی

جھنجھنو: کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے پاس کوئی ویژن نہیں ہے اور اس کی تمام باتیں کھوکھلی ثابت ہو رہی ہیں۔

پرینکا گاندھی راجستھان میں ضلع جھنجھنو کے ارڈاوتا گاؤں میں سابق مرکزی وزیر شیشرام اولا کے مجسمے کی نقاب کشائی کے پروگرام کے دوران منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے قائد سے توقعات رکھتے ہيں اور اس کے پاس ویژن ہونا چاہئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے سب کچھ اپنے صنعتکار دوستوں کو دے دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے کسانوں کے لیے کالا قانون لایا اور اسے واپس لے لیا۔ وہ بھی جب الیکشن آیا تب واپس لیا گیا۔ جب کسان سردیوں میں ہڑتال پر بیٹھے تو ان سے کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سیاست چمکانے والے سمجھ گئے کہ کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بس مذہب اور ذات پات کا نام لیں اور ووٹ حاصل کریں۔ مکر اب اس سلسلے کو ختم کرنا ہوگا۔

مودی کے دیو نارائن مندر کے درشن کا حوالہ دیتے ہوئے، محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مندر میں وزیر اعظم کے لفافے میں 21 روپے ملے تھے۔ ان کے منصوبے بھی ایسے ہیں۔ میں سمجھ چکی ہوں کہ مودی کا لفافہ خالی ہے۔ ان کے وعدے اور اعلانات بھی لفافوں کی طرح خالی اور کھوکھلے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے خواتین کے ریزرویشن، اندرا رسوئی، گیس سلنڈر اسکیم، او پی ایس، مفت بجلی اور پنشن کا بھی ذکر کیا۔
  • राजस्थान के लिए कांग्रेस की बड़ी घोषणा 📢

    • 1 करोड़ से ज्यादा परिवारों को 500 रुपए में गैस सिलेंडर

    • परिवार की महिला मुखिया को हर साल 10 हजार रुपए pic.twitter.com/2Iq5HTM7cb

    — Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے وزیر اعظم کے سفر کے لیے 16,000 کروڑ روپے کے دو ہوائی جہاز خریدے۔ 20 ہزار کروڑ روپے کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت قبل از وقت بنائی گئی، لیکن کسانوں کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ سرکاری ملازمین کی پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔

देश-प्रदेश चलाने वालों के पास एक विजन होना चाहिए, जिससे जनता के लिए विकास के कार्य किए जाएं।

लेकिन मोदी सरकार के पास जनता के विकास का कोई विजन नहीं है।

PM मोदी सिर्फ अपने मित्र के लिए काम कर रहे हैं।

: राजस्थान में @priyankagandhi जी pic.twitter.com/wEGKxNk4wf

— Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
انہوں نے کہا کہ جب الیکشن آتا ہے تو لیڈر آتے ہیں اور تقریریں کرتے ہیں۔ کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ سارے لیڈر ایک ہی تقریر کرتے ہیں۔ ہم ان پر الزام لگاتے ہیں، وہ ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ بہتر ہے کہ بحث کو ایک پلیٹ فارم پر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی باتیں کھوکھلی ہیں۔ وہ خواتین کے ریزرویشن کی بات کرتے ہیں، مگر اس کے نفاذ کو مشروط رکھتے ہيں، جبکہ کانگریس نے سب سے پہلے پنچایتوں میں خواتین کو ریزرویشن دیا۔ وہ قانون لائے لیکن ریزرویشن کب ملے گا اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ کانگریس نے او پی ایس کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی اس کے لیے تیار نہیں ہے۔
  • देश के सारे बड़े PSUs मोदी जी ने अपने मित्रों को सौंप दिए हैं।

    रोजगार इन्हीं सारे संस्थानों से आते थे, लेकिन उनको प्राइवेट कर दिया गया है।

    खेती-किसानी भी रोजगार का बड़ा जरिया था, लेकिन मोदी सरकार ने किसान कानून से इसे खत्म करने की कोशिश की।

    जब चुनाव आया, तब जाकर मोदी सरकार… pic.twitter.com/8L6R8zc45e

    — Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی انتخابی مہم

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نئی ملازمتیں پیدا نہیں کر رہی ہے۔ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کے ذریعہ روزگار پیدا کیا گیا۔ اس حکومت نے انہیں اپنے بڑے صنعتکار دوستوں کو بیچ دیا۔ وہ کھیتی باڑی بھی اپنے دوستوں کے حوالے کرنے والے تھے۔ لیکن کسانوں کی مخالفت کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔

یو این آئی۔

جھنجھنو: کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے پاس کوئی ویژن نہیں ہے اور اس کی تمام باتیں کھوکھلی ثابت ہو رہی ہیں۔

پرینکا گاندھی راجستھان میں ضلع جھنجھنو کے ارڈاوتا گاؤں میں سابق مرکزی وزیر شیشرام اولا کے مجسمے کی نقاب کشائی کے پروگرام کے دوران منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے قائد سے توقعات رکھتے ہيں اور اس کے پاس ویژن ہونا چاہئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے سب کچھ اپنے صنعتکار دوستوں کو دے دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے کسانوں کے لیے کالا قانون لایا اور اسے واپس لے لیا۔ وہ بھی جب الیکشن آیا تب واپس لیا گیا۔ جب کسان سردیوں میں ہڑتال پر بیٹھے تو ان سے کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سیاست چمکانے والے سمجھ گئے کہ کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بس مذہب اور ذات پات کا نام لیں اور ووٹ حاصل کریں۔ مکر اب اس سلسلے کو ختم کرنا ہوگا۔

مودی کے دیو نارائن مندر کے درشن کا حوالہ دیتے ہوئے، محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مندر میں وزیر اعظم کے لفافے میں 21 روپے ملے تھے۔ ان کے منصوبے بھی ایسے ہیں۔ میں سمجھ چکی ہوں کہ مودی کا لفافہ خالی ہے۔ ان کے وعدے اور اعلانات بھی لفافوں کی طرح خالی اور کھوکھلے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے خواتین کے ریزرویشن، اندرا رسوئی، گیس سلنڈر اسکیم، او پی ایس، مفت بجلی اور پنشن کا بھی ذکر کیا۔
  • राजस्थान के लिए कांग्रेस की बड़ी घोषणा 📢

    • 1 करोड़ से ज्यादा परिवारों को 500 रुपए में गैस सिलेंडर

    • परिवार की महिला मुखिया को हर साल 10 हजार रुपए pic.twitter.com/2Iq5HTM7cb

    — Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے وزیر اعظم کے سفر کے لیے 16,000 کروڑ روپے کے دو ہوائی جہاز خریدے۔ 20 ہزار کروڑ روپے کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت قبل از وقت بنائی گئی، لیکن کسانوں کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ سرکاری ملازمین کی پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں۔
  • देश-प्रदेश चलाने वालों के पास एक विजन होना चाहिए, जिससे जनता के लिए विकास के कार्य किए जाएं।

    लेकिन मोदी सरकार के पास जनता के विकास का कोई विजन नहीं है।

    PM मोदी सिर्फ अपने मित्र के लिए काम कर रहे हैं।

    : राजस्थान में @priyankagandhi जी pic.twitter.com/wEGKxNk4wf

    — Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
انہوں نے کہا کہ جب الیکشن آتا ہے تو لیڈر آتے ہیں اور تقریریں کرتے ہیں۔ کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ سارے لیڈر ایک ہی تقریر کرتے ہیں۔ ہم ان پر الزام لگاتے ہیں، وہ ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ بہتر ہے کہ بحث کو ایک پلیٹ فارم پر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی باتیں کھوکھلی ہیں۔ وہ خواتین کے ریزرویشن کی بات کرتے ہیں، مگر اس کے نفاذ کو مشروط رکھتے ہيں، جبکہ کانگریس نے سب سے پہلے پنچایتوں میں خواتین کو ریزرویشن دیا۔ وہ قانون لائے لیکن ریزرویشن کب ملے گا اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ کانگریس نے او پی ایس کا وعدہ کیا ہے لیکن بی جے پی اس کے لیے تیار نہیں ہے۔
  • देश के सारे बड़े PSUs मोदी जी ने अपने मित्रों को सौंप दिए हैं।

    रोजगार इन्हीं सारे संस्थानों से आते थे, लेकिन उनको प्राइवेट कर दिया गया है।

    खेती-किसानी भी रोजगार का बड़ा जरिया था, लेकिन मोदी सरकार ने किसान कानून से इसे खत्म करने की कोशिश की।

    जब चुनाव आया, तब जाकर मोदी सरकार… pic.twitter.com/8L6R8zc45e

    — Congress (@INCIndia) October 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی انتخابی مہم

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نئی ملازمتیں پیدا نہیں کر رہی ہے۔ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کے ذریعہ روزگار پیدا کیا گیا۔ اس حکومت نے انہیں اپنے بڑے صنعتکار دوستوں کو بیچ دیا۔ وہ کھیتی باڑی بھی اپنے دوستوں کے حوالے کرنے والے تھے۔ لیکن کسانوں کی مخالفت کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.