اے سی بی افسران کے مطابق جیل میں غیر قانونی کام کی خبر مل رہی تھی اور شکایت تھی کی عام قیدیوں کو جیل میں پریشان کرکے ان کا استحصال کیا جاتاہے۔
اجمیر کی سنٹرل جیل میں بدعنوانی کا پردہ فاش - بدعنوانی
ریاست راجستھان کے اجمیر میں واقع سنٹرل جیل کے سزا یافتہ قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کے ذریعہ غیر قانونی وصولی کا پردہ فاش ہوا ہے، جہاں اے سی بی کی کارروائی سے جیل کے اندرونی معاملات کا خوفناک منظر سامنے آیا ۔
اجمیر کی سینٹرل جیل میں بدعنوانی کا پردہ فاش، متعلقہ تصویر
اے سی بی افسران کے مطابق جیل میں غیر قانونی کام کی خبر مل رہی تھی اور شکایت تھی کی عام قیدیوں کو جیل میں پریشان کرکے ان کا استحصال کیا جاتاہے۔
Intro:ریاست راجستھان کے اجمیر میں واقع مرکزی جیل کے سزایافتہ فیدیو اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے غیر قانونی وصولی کا پردہ فاش ہوا ہے, جہاں اے سی بی کی دبیش سے جیل کے اندرونی معاملات کا خوفناک چہرہ اجاگر ہوا ہےBody:مرکزی جیل میں اے سی بی کے افسران کی ٹیم اور دوسری جانب جیل کے پولیس اہلکاروں میں مچی ہلچل, یہ نظارہ ہے اجمیر کی مرکزی جیل کا جہاں غیر قانونی تور پر سزایافتہ خوفناک قیدیوں اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے عام قیدیوں کو جیل میں سبھی تنہا کی سو ہلیت فراہم کرانے کی آواز میں موٹی رقم حاصل کی جا رہی تھی, اے سی بی افسران کے مطابق جیل میں غیر قانونی کاموکی خبر مل رہی تھی اور شکایت تھی کی عام قیدیوں کو جیل میں پریشان کر ان پر ظلم بھی کیا جاتا ہے, اسی سلسلے میں اے سی بی کی درویش سے جیل کے اندرونی معاملات کا خوفناک چہرہ اجاگر ہوا ہے, اے سی بی کے ایس پی راجو پچار کے مطابق یوپی کی جیل تر پر اجمیر کی جیل میں بھی قیدیوں کو سہولیتیں فراہم کرانے کی اوج میں بھاری رقم کی وصولی کی جارہی تھی جس میں مرکزی جیل اجمیر سے پولیس اہلکار سنجے سنگھ, کے کیسارام اور پردھان بنا سمیت جب ورثے ارون سنگھ چوہان کو گرفتار کیا ہے,
بیان, راجیو پچار, ایس پی, اے سی بی, اجمیر
Conclusion:اے سی بھی کی تفتیش میں سامنے آیا ہے کی جیل میں بند قیدی اگر وصولی کرنے والوں کو رقم نہیں دیتے تھے تو انہیں پیٹا جاتا تھا, وصول کی گئی رقم جیل کے افسران پولیس اہلکاروں سمیت دبنگ قیدی اور دالانوں میں بانٹی جاتی تھی, اسی سلسلے میں کی شکایتیں اے سی بی کو مل رہی تھی جس کے بعد جیل میں دبیش دیکھ کر جیل کے اندرونی معاملات کا اصل چہرہ بے نقاب کیا گیا ہے
بیان, راجیو پچار, ایس پی, اے سی بی, اجمیر
Conclusion:اے سی بھی کی تفتیش میں سامنے آیا ہے کی جیل میں بند قیدی اگر وصولی کرنے والوں کو رقم نہیں دیتے تھے تو انہیں پیٹا جاتا تھا, وصول کی گئی رقم جیل کے افسران پولیس اہلکاروں سمیت دبنگ قیدی اور دالانوں میں بانٹی جاتی تھی, اسی سلسلے میں کی شکایتیں اے سی بی کو مل رہی تھی جس کے بعد جیل میں دبیش دیکھ کر جیل کے اندرونی معاملات کا اصل چہرہ بے نقاب کیا گیا ہے