وقف بورڈ ممبر میں اسمبلی رکن کی ایک نشست خالی چل رہی تھی، اس لیے رکن اسمبلی رفیق خان نے اپنا پرچہ داخل کیا۔
اب مانا جا رہا ہے کہ رکن اسمبلی رفیق خان وقف بورڈ کے ممبر بن جائیں گے، کیونکہ رفیق خان کے سامنے کسی نے بھی پرچہ داخل نہیں کیا ہے۔
وہیں قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے تمام مسلم اسمبلی رکن کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی اور میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ رفیق خان اپنا پرچہ داخل کریں گے۔
ان کے سامنے دوسرا کوئی بھی اپنا پرچہ داخل نہیں کرے گا۔
4 نومبر پرچہ داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی اس لیے رفیق خان اپنا پرچہ داخل کرنے پہنچے تو ان کے ساتھ اسمبلی رکن واجب علی 'پرستاوق' بنے اور ضلع مجسٹریٹ جگروپ سنگھ یادو کو اپنا پرچہ داخل کیا۔
واضح رہے کہ سابق رکن اسمبلی حبیب الرحمان کو انتخابات میں شکست ملنے کی وجہ سے ان کی جگہ پر رفیق خان نے اپنا پرچہ داخل کیا تھا۔
رفیق خان نے پرچہ داخل کرنے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ کانگریس جماعت ایکتا کی بات کرتی ہے، اس لیے ان لوگوں نے سردار پٹیل کی یوم پیدائش بھی یوم ایکتا کی طرح منائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس جماعت ہمیشہ ایکتا کا پیغام عام کرنے کا کام کرتی ہے اس لیے کانگریس کی جانب سے ایک ہی نام سامنے آیا ہے۔