وہ آج یہاں مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور میں بین الاقوامی یومِ نسواں پر ایک تقریب کی صدارت کررہے تھے۔
پروفیسراخترالواسع نے کہا کہ ہندوستان میں زمانہ قدیم سے خواتین کی پوجا ہوتی ہے لیکن ان کی پوجا اسی وقت تک ہوتی ہے جب تک وہ بے جان اور بے زبان پتھر کی مورتی کی شکل میں مندروں تک محدود رہتی ہیں ورنہ بغیر مذہبی تفریق کے تمام بوالہوس مرد عورت کو صرف جسم سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیوی نعمت، بیٹی رحمت اور ماں جنت کے مثل ہے۔ عورتوں نے زندگی کے ہر میدان میں غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں جن سے انکار ممکن نہیں۔
اس موقعہ پر مولانا آزاد یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر فرح ناز نے تخلیق کائنات سے آج تک عورتوں اور ان کے امتیازی کارناموں پر عصر حاضر تک ایک پاور پائنٹ پرزینٹیشن دیا۔
پروگرام کی کوآرڈنیٹر مشہور ہندی کہانی کار ڈاکٹر ریحانہ نے بتایا کہ عورتوں کے بغیر اس دنیا کا تصور نہیں کیا جا سکتا اور گھر سے باہر نکل کر عورتوں پر چھینٹا کشی کرنے والوں کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ ان کے گھر میں بھی ماں، بیوی، بہن اور بیٹی موجودہیں۔
اس موقعہ پر ڈپٹی رجسٹرار محمد امین نے شکریہ ادا کیا اور پروگرام کی نظامت ڈاکٹر عبداللہ خالد نے کی۔تقریب کے شرکاء میں تمام خواتین اساتذہ کو تحفے بھی پیش کیے گیے۔