راجستھان میں جاری سیاسی رسہ کشی کے دوران سابق نائب وزیراعلیٰ اور سینیئر کانگریس رہنما سچن پائلٹ کو نائب وزیراعلی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق 'پائلٹ کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ان کے حامیوں میں سخت غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔'
ایسی صورتحال میں پولیس ہیڈ کوارٹر نے ریاست میں امن و امان خراب ہونے کے اندیشے کے پیش نظر گجر اکثریتی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ نیز، ان علاقوں میں پولیس کے اعلی افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
داوسہ، سوائی مادھو پور، ٹونک، بھلواڑا سمیت متعدد اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
اس معاملے کو لے کر اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر سوربھ سریواستو نے احکامات جاری کر دئے ہیں۔
سچن پائلٹ اور ان کے ساتھی وزرا کو ہٹائے جانے کے بعد ریاست کے گجر اکثریتی علاقوں میں امن وامان خراب ہونے کا اندیشہ ہے، اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاست کے گجر اکثریتی اضلاع میں ایک ایک ڈی آئی جی رینک کے پولیس افسر اور آئی پی ایس افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔
دراصل سچن پائلٹ کے اہل خانہ کا دوسہ سے گہرا تعلق ہے۔ پائلٹ کے والد مرحوم راجیش پائلٹ دوسہ سے پانچ بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ وہیں سچن پائلٹ کی والدہ راما پائلٹ بھی یہاں سے رکن پارلیمنٹ رہ چکی ہیں اور سچن پائلٹ خود بھی دوسہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔
ماضی میں بھی یہاں سچن پائلٹ کو وزیر اعلی نہ بنائے جانے کو لے کر متعدد مقامات پر توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور قومی شاہراہ جام کر دیا گیا تھا۔ شاہراہ پر ٹائر جلا کر مظاہرہ کیا گیا تھا۔ ایسی صورتحال میں پائلٹ کی معطلی کی وجہ سے گہلوت حکومت صورتحال خراب ہونے کو لے کر تشویش میں مبتلا ہے۔