جے پور: راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر گووند سنگھ دوتاسارا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے عظیم لیڈروں کی خدمات کو نظر انداز کر کے ان کی توہین کی ہے۔دوتاسرا نے وزیر اعظم مودی کے دورہ راجستھان کے دوران ابو روڈ پر منعقدہ جلسہ عام میں کی گئی تقریر کے جواب میں آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے سال 2014 سے پہلے ملک کی ترقی کے لئے سابقہ حکومتوں اور سابق وزرائے اعظم کے کام اور ان کی خدمات کو نظر انداز کر کے ان عظیم لیڈروں کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے آکسیجن اور ادویات کے ناقص انتظامات کی وجہ سے پورے ملک کے عوام مشکلات کا شکار تھے، آج بھی عام آدمی ہر گھر میں موت اور تباہی کے سائے سے باہر نہیں نکل سکا ہے۔
دوتاسارا نے کہا کہ مودی حکومت نے نہ صرف آکسیجن اور ادویات کی تقسیم میں راجستھان کے ساتھ سوتیلی پن کا سلوک کیا بلکہ مرکزی حکومت کے رہنما خطوط کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ راجستھان میں امن و امان دیگر ریاستوں کے مقابلے بہتر ہے، جس کے نتیجے میں وزیر اعظم کی آبائی ریاست گجرات اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی حکومت والی ریاستوں ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں جرائم کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ سال 2019 میں راجستھان میں جرائم کی تعداد میں پانچ فیصد کی کمی آئی ہے۔
وزیر اعظم مودی کے راجستھان میں امن و امان کی تباہ ہونے کے الزام کو صرف سیاسی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا سر فخر سے بلند کرنے والی خواتین پہلوان دہلی کے جنتر منتر پر جنسی استحصال کے ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے بیٹھی ہیں، لیکن بی جے پی اور مودی حکومت جنسی استحصال کے الزام میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔دوتاسارا نے کہا کہ کانگریس کے وعدے کے مطابق راجستھان کی کانگریس حکومت نے ریاست کے تمام کوآپریٹیو بینکوں کا 14000 کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا ہے اور مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ کسانوں کے قرض کا تصفیہ کرے۔ راجستھان حکومت سے قومی بنکوں کو یکمشت رقم پر کئی درخواستیں دی گئیں لیکن کسان مخالف رویہ اپناتے ہوئے اس نے کسانوں کے قرضوں کے سلسلے میں راجستھان حکومت اور قومی بنکوں کے درمیان کوئی تصفیہ نہیں کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi in Rajasthan: وزیر اعظم نے گہلوت کو 'میرا دوست' کہہ کر مخاطب کیا
یو این آئی